الطاف حسین جنجوعہ
جموں//ضلع کٹھوعہ کی تحصیل ہیرا نگر کے گاو¿ں پٹہ رسانہ جہاں پر8سالہ بچی کو اغوا، عصمت دری کے بعد بے دردی سے قتل کیاگیاتھا، کی گونج ایکبار پھر قانون ساز اسمبلی میں سنائی دی۔ جمعرات کو ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی نیشنل کانفرنس سے وابستہ ممبر اسمبلی مینڈھر جاوید رانا نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہاکہ سانبہ ، جموں اور کٹھوعہ میں اقلیتوں کو نہ صرف ہراساں کیا جارہا ہے بلکہ مسلم آبادی کو پینے کے پانی سے بھی محروم کیا جارہا ہے ۔انہوں نے الزام عائد کیاکہ کٹھوعہ میں اقلیتی طبقہ کو غنڈے ہراساں کررہے ہیں اور سرکار کچھ نہیں کر رہی۔جاوید رانا نے کہاکہ کٹھوعہ کی تحصیل ہیرا نگر کے گاو¿ںپٹہ رسانہ میں آٹھ سالہ آصفہ بانو نامی معصوم بچی کے قتل کے بعد پانی کی سپلائی بند کر دی گئی ہے ۔انہوں نے اسپیکر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا پہلے آٹھ سال کی معصوم بچی کے ساتھ انسانیت سوز واقعہ پیش آیا، پھر اس کی نعش کو دفنانے نہیں دیاگیا، دور جارکر پہاڑی پر بچی کی نعش دفنائی گئی، غنڈہ عناصر نے قبرستان پر قبضہ کرنے کی کوشش کی اور اب پوری مسلم بستی کا پانی بند کر دیا ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے، سرکار کیا کر رہی ہے، یہ اندھیر گردی کیوں ہے، لوگ ایک ڈھابہ سے پانی لیتے تھے وہاں سے بھی دباو¿ ڈالاجارہاہے کہ پانی نہ بھریں،میں چاہتا ہوں کہ حکومت جواب دے اور یہاں سے ڈائریکشن جانی چاہئے ۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ علاقہ میں فوری پانی سپلائی بند کر دی جائے۔اپوزیشن کے دیگر ممبران نے بھی ممبرموصوف کا ساتھ دیا اور حکومت پرزور دیاکہ کارروائی کی جائے۔