سری نگر//دفعہ 370کے متعلق عدالت عظمیٰ کے فیصلہ سنانے کے پیش نظر وادی کشمیر بالخصوص سری نگر میں سیکورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ شہر سر نگر سمیت وادی کے قریب و جوار میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔کسی بھی ناخوشگوارواقعے کو ٹالنے کی خاطر جموں وکشمیر پولیس سمیت سبھی سیکورٹی ایجنسیوں کو الرٹ پر رہنے کے احکامات صادر کئے گئے۔اطلاعات کے مطابق دفعہ 370کے متعلق سپریم کورٹ آف انڈیا کے فیصلہ سنانے کے پیش نظر وادی کشمیر میں سیکورٹی کے فقید المثال انتظامات کئے گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پچھلے کئی روز سے انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج نے مختلف اضلاع کا دورہ کرکے وہاں پر سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ کشمیر کے سبھی دس اضلاع میں سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ سری نگر میں کئی مقامات بشمول تجارتی مراکز تاریخی لالچوک وغیرہ میں سیکورٹی فورسز نے ناکے لگائے ہیں جہاں لوگوں کی جامہ تلاشی کی جا رہی ہے اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پیدل سفر کرنے والوں کو بھی ان ناکہ پوائنٹس پر روکا جاتا ہے اور ان کی جامہ تلاشی لی جاتی ہے اور گاڑیوں خاص کر موٹر سائیکل سواروں کو بھی روکا جاتا ہے اور ان کی تلاشی اور پوچھ چھ کی جاتی ہے۔پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ ہم ہر حال میں وادی میں قیام امن کو یقینی بنانے کے پابند ہیں۔انہوں نے کہاکہ تمام احتیاطی تدابیر پر من وعن عمل کرنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں اور اس بات کو یقینی بنایا جارہا ہے کہ کشمیر میں امن خراب نہ ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر سبھی اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کردیاگیا ہے جبکہ سماج دشمن عناصر اور افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔مذکورہ پولیس آفیسر کے مطابق سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے کی خاطر پولیس نے قانونی کارروائی کا آغاز کیا ہے اور لگ بھگ ایک درجن کے قریب افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔دریں اثنا سیاسی پارٹیوں کے ساتھ ساتھ پورے ملک کی نظریں سپریم کورٹ کے فیصلے کی منتظر ہیں۔نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی اور پروگریسیو آزاد پارٹی کے سربراہان نے امید ظاہر کی کہ فیصلہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے حق میں آئے گا تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔یو این آئی