نیوزڈیسک
سرینگر//عمر عبداللہ نے ووٹ شماری ختم ہونے سے قبل ہی ہار تسلیم کر لی عمر عبداللہ نے اپنے ایک اور پوسٹ میں اپنے ساتھیوں میاں الطاف احمد اور آغا روح اللہ کو بھی مبارکباد پیش کی۔اس دوران نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ نے بی جے پی کے 370اور 4پار سیٹوں کے دعوے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ان کے اس دعوے نے لوگوں نے ہوا نکال دی یہاںتک کہ بھی جے پی کے گڑھ مانے جانے والی ریاست اُتر پردیش میں بھی لوگوں نے اس پارٹی کو نکارا ہے ۔ انجینئر رشید کی جانب سے ریکارڈ توڑ ووٹ حاصل کرنے کے پیش نظر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے ووٹ شماری ختم ہونے سے قبل ہی اپنی ہار تسلیم کرتے ہوئے اپنے حریف انجینئر رشید کو مبارکباد پیش کی۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے منگل کو ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘میں سمجھتا ہوں کہ ناگزیر کو تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے میں انجینئر رشید کو شمالی کشمیر کی لوک سبھا سیٹ جیتنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں’۔انہوں نے کہاکہ میں نہیں سمجھتا ہوں کہ جیت سے ان کی جیل سے رہائی میں تیزی آئے گی اور نہ ہی شمالی کشمیر کے لوگوں کو وہ نمائندگی نصیب ہوگی جس کے وہ مستحق ہیں’۔ ان کا کہنا تھا: ‘تاہم ووٹروں نے اپنے فیصلہ سنایا ہے اور جمہوریت میں یہی سب سے اہم ہے’۔عمر عبداللہ نے اپنے ایک اور پوسٹ میں اپنے ساتھیوں میاں الطاف احمد اور آغا روح اللہ کو بھی مبارکباد پیش کی جو اپنی اپنی سیٹوں پر ووٹوں کی بھاری بھرکم تعداد سے لیڈ کر رہے ہیں۔انہوں نے اس پوسٹ میں کہا: ‘میں اپنے ساتھیوں آغا روح اللہ اور میاں الطاف صاحب کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں’۔ان کا کہنا تھا: ‘مجھے افسوس ہے کہ میں لوک سبھا میں ان کے ساتھ شامل نہیں رہوں گا لیکن مجھے یقین محکم ہے کہ وہ دونوں جموں وکشمیر کے لوگوں کی بہترین نمائندگی کریں گے’۔دریں اثناء عمر عبداللہ نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہار اور جیت یہ تو ہوتا ہی رہتا ہے تاہم بی جے پی جو دعوے کررہی تھیں کہ وہ اب کی بار چار سو پار اور 370سے زائد ووٹ لیں گے اس کا انہیں افسوس رہا ہوگا ۔ عمر عبداللہ نے بتایا کہ لوگوں نے جو فیصلہ سنایا ہے اس سے انڈیا اتحاد کے حوصلے بھی بلند ہوئے ہیں اور بی جے پی کے اس غبارے سے بھی ہوا نکل گئی ۔