اُڑان نیوزسروس
جموں//جموں کشمیر سے افسپا ہٹانے کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو سیاست نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے بی جے پی کے قومی جنرل سیکرٹری اور جموں کشمیر انچارج ترون چھگ نے کہا کہ مودی حکومت کی ترقیاتی پالیسوں سے عبداللہ اور مفتی خاندان بوکھلاہٹ کے شکار ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہر گھر میں کمل کو کھلنے سے کوئی نہیں روک سکتا ہے ۔ بی جے پی قومی جنرل سیکرٹری اور جموں و کشمیر کے پارٹی انچارج ترون چُگ نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا کہ مرکز جموں کشمیر سے افسپا ہٹانے پر غور کر رہا ہے اور کہا کہ اپوزیشن لیڈر عبداللہ اور مفتیوں کی طرح جعلی بیانیہ بنانے کے لیے اس پر سیاست کرنا بند کر دینا چاہیے۔چھگ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ اور پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی کو جموں و کشمیر میں امن قائم کرنے میں مودی حکومت کے تعاون کا اعتراف کرنا چاہیے۔ عبداللہ اور مفتی خاندان اپنے چھوٹے سیاسی مفادات کیلئے جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو فروغ دے رہے ہیں اور مودی سرکار کی نئی پالیسیوں سے یہ دونوں پریشان اور مایوس ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے جموں و کشمیر کو ترقی اور ترقی کی نئی راہ پر گامزن کرنے کے لیے دفعہ 370 کی منسوخی سمیت متعدد اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ این سی نے 1978 میں افسپا کو جموں و کشمیر میں لایا ہے جس کا مقصد اپنے سیاسی مخالفین کو کچلنا اور اقتدار میں رہنا ہے۔ اس جماعت نے ایسے قوانین کی مدد سے جموں و کشمیر اور اس کے اداروں کو کافی تباہی مچائی ہے۔ ۔ انہوں نے کہا ’’ اب جب بی جے پی نے قانون پر نظرثانی کا موقف اختیار کیا تو اس نے این سی اور اس کی پوری قیادت کو مکمل مایوسی میں ڈال دیا‘‘۔انہوںنے کہا ’’ این سی نے اپنے دور میں دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور بدعنوانی کو فروغ دیا۔ انہوں نے اپنی سستی سیاست کے لیے ہزاروں نوجوانوں کو قربانی کا بکرا بنایا‘‘ ،۔ چھگ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی علاقائی پارٹیوں کو عوام نے مسترد کر دیا ہے اور آئندہ لوک سبھا انتخابات میں یہ لیڈر اپنے پتے کھو دیں گے۔