اُڑان نیوز
جموں//خطہ پیر پنچال میں پانچ فوجی جوانوں تین عام شہریوں کے جان بحق ہونے کے واقعات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر نے نیشنل کانفرنس پی ڈی پی کوموجودہ صورتحال کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہاکہ 90کے اوائل میں ملک دشمن سرگرمیوں کوروکنے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ اقدامات اٹھائے گئے ہوتے تو صورتحال کچھ اور ہوتی ۔کئی لیڈر خود کو خانہ نظربندی کی دلیل دے کرجموںو کشمیرکے لوگوں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور کئی لیڈر بات چیت کاراگ الاپ کرعوام کوگمراہ کررہے ہیں ۔جموں پونچھ لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمان جگل کشور نے جموںو کشمیرکی موجودہ صورتحال کے لئے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹرفاروق عبداللہ کوذمہدار ٹھہراتے ہوئے کہاکہ اگر1990 میں جب وہ سفیدسیاہ کے مالک تھے ملک دشمن عناصر کے خلا ف سختی سے کارروائی عمل میںلائی ہوتی اور کشمیری پنڈتوں کے قتل عام کوروکنے کے لئے اقدمات اٹھائے ہوتے توصورتحال کچھ او رہوتی تاہم ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے جموں وکشمیرکے لوگوں کوچھوڑکرلندن کی راہ اختیار کی او رپانچ برسوں تک سات سمندرپار رہ کر جموں وکشمیر کے لوگوں کوعسکریت پسندوں کے حوالے کردیا ۔ممبرپارلیمنٹ نے بفلیاز سرنکوٹ میں پانچ فوج جوانوں کے جان بحق ہونے او رتین عام شہریوں کی پرُاسرار ہلاکت کو برداشت سے باہرقرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کوخاک میں ملاناہے او راسکے لئے پولیس وفورسزکوآزادنہ طو پرکارروائیاں عمل میں لانے کی کھلی چھوٹ دی دے ہے تاہم پولیس فورسزکواس بات کاخاص خیال رکھناہوگا کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائیاں عمل میں لانے کے دوررہوعام لوگوں کے جان ومال کاخاص خیال رکھے ۔فوجی کی جانب سے کوٹ آف انکوری کواطمنان بخش قرار دیتے ہو ئے انہوںنے کہا دودھ کادودھ او رپانی کا پانی الگ ہوگا۔ پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی کی جانب سے انہیں سرنکوٹ جانے سے روکنے او رگھر میں نظربند کر دینے کے دعوے کوجھٹلاتے ہوئے ممبرپارلیمنٹ نے کہایہ پہلاموقع نہیں کہ سوشل میڈیاپراس طرح کے دعوے کئے عوام کی ہمدردی حاصل کرنے کے لئے سیاسی پارٹیوں کے لیڈران ایسی کارروائیاں انجام دینے سے ہچکچاہٹ محسوس نہیں کررہے ہیں ۔