سرینگر// پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا الزام ہے کہ کشمیر میں عالمی کرکٹ کپ کے دوران فتح یاب ٹیم کے لئے خوشی منانے کو بھی جرم قرار دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا: ‘صحافیوں، کارکنوں اور اب طلبا پر یو اے پی اے جیسے سخت قوانین کا اطلاق جموں وکشمیر میں نوجوانوں کے تئیں انتظامیہ کی سنگ دل ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے’۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اس سلسلے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی۔بتادیں کہ ایک غیر مقامی طالب کی طرف سیعالمی کرکٹ کپ کے فائنل میچ میں بھارت کے خلاف آسٹریلیا کی جیت کے بعد اس کو مبینہ طور پر دھمکی دینے اور پاکستان کے حق میں نعرہ بازی کرنے کے الزام میں شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائینس اینڈ ٹیکنالوجی کے 7 طلبا کو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔محبوبہ مفتی نے اس کارروائی کے رد عمل میں منگل کے روز ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا: ‘یہ بات پریشان کن ہے کہ جیتنے والی ٹیم کے لئے خوشی منانے کو بھی کشمیر میں جرم قرار دیا گیا ہے’۔انہوں نے کہا: ‘صحافیوں، کارکنوں اور اب طلبا پر یو اے پی اے جیسے سخت قوانین کا اطلاق جموں وکشمیر میں نوجوانوں کے تئیں انتظامیہ کی سنگ دل ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے’۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا سے اس مسئلے کو دیکھنے کی اپیل کی۔