اُڑان نیوز
چاڈورہ// جموں وکشمیر کے عوام گذشتہ 5برسوں سے ایک سخت ترین دور سے گزر رہے ہیں، ایسا کوئی دن نہیں گزرتا جب حکمران عوام کومحتاج بنانے اور غربت و افلاس میں دھکیلنے کیلئے کوئی نہ کوئی نیا حکمنامہ جاری نہیں کرتے ہیں۔ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کو چاڈورہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں عوام کیخلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے اور عوام پر ہر روز کوئی نہ کوئی اضافی بوجھ ڈالا جاتاہے، لال فیتہ شاہی کا بدترین رجحان عوام کیلئے باعث عذاب بن کر رہا گیا ہے ، سرکاری دفتر میں عوام کی شنوائی نہ ہونے کے برابر ہے۔نئے ٹیکسوں کا اطلاق، ٹیکسوں میں اضافہ، راشن کوٹا میں کمی، بجلی و پینے کے پانی کے فیس بے تحاشہ اضافہ، نوکریوں سے برطرفی، آسمان چھوتی مہنگائی، بے روزگاری اور ضروریاتِ زندگی کی عدم فراہمی کو جموں وکشمیر پر مسلط مرکزی حکمرانی کی حصولیابیاں قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جموںوکشمیر پر غیر مقامی افسرشاہی نے مقامی آبادی کی زندگیاں اجیرن بنا کر رکھ دی ہیں اور صورتحال یہ ہے کہ حکومتی سطح پر ذرائع ابلاغ میں بلند بانگ دعوے تو کئے جاتے ہیں لیکن زمینی سطح پر حالات ان دعوؤں کے عین برعکس ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر میں جمہوریت کی بحالی تک موجودہ بدترین اور سخت ترین صورتحال سے نجات نہیں پائی جاسکتی ہے۔انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ہر حال میں خود اعتمادی اور خدا اعتمادی کا مظاہرہ کریں اور اتحاد و اتفاق کیساتھ رہیں۔ پْرعزم اور ثابت قدم رہ کر ہی چیلنجوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور ان میں سرخرو ہوسکتے ہیں۔والدین کو اپنے بچوں کو موبائل فون سے دور رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ یہ موبائل فون ہماری نئی نسل کو دھیمک کی طرح چاٹ رہاہے اور اگر وقت رہتے اس پر قابو نہیں پایا گیاتو مستقبل میں اس کے سنگین ترین نتائج برآمد ہونگے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ اگر ہم مزید غفلت میں سوئے رہے تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہم وقت رہتے ان بدعات کا قلع قمع کرنے کیلئے عملی اقدامات میں جْٹ جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری نوجوان پود میں منشیات کا استعمال بھی ایک بہت بڑا مسئلہ بن گیا ہے اور خدا نہ خواستہ اگر یہ رجحان اسی رفتار سے بڑھتا گیا تو مستقبل میں قوم کو بہت سارے مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور یہ ہمارے لئے کسی المیہ سے کم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منشیات اور دیگر سماجی بدعات کا قلع قمع کرنے کیلئے ہر کسی کو اپنا کردار نبھانا ہوگا اور والدین کا اس میں سب سے زیادہ رول بنتا ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا اکہ سماج میں پائی جارہی ہر ایک بدعت کا واحد راستہ اپنے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنا ہے۔