تل ابیب//فلسطینی تحریک اور اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے درمیان یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کو یقینی بنانے کے لیے متعدد ممالک کی کوششوں کے باوجود غزہ کی پٹی میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کی تعداد ایک بار پھر بڑھ کر 212 ہو گئی ہے۔ آئی ڈی ایف کے ترجمان ڈینیل ہاگاری نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ہفتے کے روز دو امریکی شہریوں (جن کے پاس اسرائیلی شہریت بھی ہے) کی رہائی کے بعد تصدیق شدہ یرغمالیوں کی تعداد 210 تھیمسٹر ہگاری نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا “اب تک، ہم نے 212 مغوی افراد اور 307 ہلاک ہونے والے ا?ئی ڈی ایف فوجیوں کے کنبوں کو مطلع کیا ہے،”۔ٹائمز آف اسرائیل اخبار کی رپورٹ کے مطابق ا?ئی ڈی ایف نے یہ بھی کہا کہ مغربی کنارے میں حماس کے 27 ارکان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اخبار کے مطابق تنازعہ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں کل ملاکر 727 مطلوب فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں 480 سے زائد ایسے افراد بھی شامل ہیں جو مبینہ طور پر حماس سے وابستہ ہیں۔قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف حیران کن طور پر بڑے پیمانے پر راکٹ حملہ کیا اور سرحد کی خلاف ورزی کی۔ ہمسایہ اسرائیلی کمیونٹیز کے لوگوں کو قتل اور یرغمال بنا لیا گیا۔ اسرائیل نے جوابی حملے شروع کیے اور 20 لاکھ سے زیادہ ا?بادی والے غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا، پانی، خوراک اور ایندھن کی سپلائی منقطع کر دی گئی۔بعد ازاں انسانی امدادی ٹرکوں کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے لئے ناکہ بندی میں نرمی کر دی گئی۔ جب تنازعہ بڑھتا گیا تو دونوں فریقوں کے ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے۔