اُڑان نیوز
جموں//اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ اُن کی جماعت جموں وکشمیر کے سبھی خطوں کے لوگوں کی اُمنگوں کی ترجمان ہے۔ پارٹی دفتر گاندھی نگر میں منعقدہ ایک جوائننگ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سبھی عقائد کے لوگوں نے پارٹی کے امن اور یکساں ترقیاتی ایجنڈے اور پالیسی کی حمایت کی ہے۔ پارٹی کے شعبہ خواتین کی صوبائی صدر جموںپونیت کور کے زیر اہتما م منعقدہ اِس پروگرام میں دیگر سنیئرلیڈران کے علاوہ صوبائی صدر سردار منجیت سنگھ بھی موجود تھے۔ موصولہ پریس ریلیز کے مطابق اس دوران سرپنچ ہنس راج، ترپتہ دیوی، منوج کمار، ترنجیت سنگھ، راکیش مہاجن، چودھری یشپال سنگھ، ست پال سندوترہ، سنپا دیوی، بلوندر کمار، دلبیر سنگھ، پرمیت سنگھ، اندر پال سنگھ، سردار راجندر سنگھ، سبھاش چندر، سورو سنگھ وغیرہ نے اپنی پارٹی کا دامن تھام لیا جن کاخیر مقدم کرتے ہوئے الطاف بخاری نے اُمیدظاہر کی کہ اِس سے زمینی سطح پر پارٹی کو مضبوطی ملے گی۔ نئے ساتھیوں کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے۔الطاف بخاری نے کہا’’پارٹی کے ترقی اور اتحاد کے ایجنڈہ اور پالیسی کو کشمیر کے ساتھ ساتھ جموں میں لوگوں نے بڑے پیمانے پر قبول کیا ہے ۔مختلف طبقہ جات، مکتب فکر، عقائد اور علاقوں سے تعلق رکھنے والے جوق درجوق اپنی پارٹی میں شامل ہورہے ہیں، جنہیں اُمید ہے کہ اُن کی مشکلات کا ازالہ صرف یہی جماعت کر سکتی ہے۔ اِن لوگوں نے روایتی سیاسی جماعتوں کی آج تک حمایت کی لیکن اُنہوں نے صرف عوام کودوخطوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کی‘‘۔انہوں نے کہاکہ اپنی پارٹی یکساں ترقی او ر جموں وکشمیر کے دونوں خطوں میں یکساں ترقی، اتحاد اور مساوات پر یقینی رکتھی ہے جبکہ روایتی سیاسی جماعتوں نے ہوس ِ اقتدار کی خاطر ووٹ حاصل کرنے کے لئے دونوں خطوں کے لوگوں کا استحصال کیا۔ اِن علاقائی اور قومی سیاسی جماعتوں نے اپنے ذاتی مفادات کے لئے لوگوں کے ووٹ بنک کا غلط استعمال کیا اور سات دہائیوں کے زائد عرصہ کے باوجو د لوگوں کے حالات بدلے اور نہ اُن کی مشکلات میں کمی آئی۔انہوں نے کہاکہ اِن سیاسی جماعتوں کی ’تقسیم کرو اور راج کرؤ ‘کی پالیسی عوام کے سامنے بے نقاب ہوچکی اور اب وہ لوگوں میں اپنا اعتماد کھوچُکی ہیں۔اُن کا کہناہے’’یہ سیاسی جماعتیں اب الیکشن میں لوگوں کا سامنا کرنے کے قابل نہیں، سیاسی طور خلاء تھی جب اپنی پارٹی نے لوگوں کی نمائندگی کے لئے کمر کسی جبکہ حساس معاملات پر دیگر جماعتوں نے خاموشی اختیار کر لی اور ہمیشہ جموں اور کشمیر کے درمیان تقسیم کی کوشش کی۔ ہم ہر طرح کے تقسیم وتفریق کے ایجنڈہ کی مذمت کرتے ہیں، ہماری جماعت میں اس طرح کی سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں۔صداقت اور حقیت پسندانہ سیاسی موقف کی وجہ سے اپنی پارٹی کو سبھی علاقوں اور سماج کے سبھی طبقہ جات کے اندر عوامی پذیرائی حاصل ہوئی ہے‘‘۔الطاف بخاری نے کہاکہ جیساکہ جموں وکشمیر اس وقت مشکل دور سے گذر رہا ہے جہاں پچھلے کئی سالوں سے انتخابات نہیں کرائے گئے اور نہ ہی کوئی منتخب حکومت ہے۔ لوگوں میں اجنبیت کا احساس بڑھ رہا ہے۔ عوام اور حکومت کے درمیان وسیع خلاء ہے۔ دونوں خطوں کے لوگ جموں وکشمیر میں جلد سے جلد اسمبلی انتخابات کا انعقاد چاہتے ہیں۔ اپنی پارٹی صدر نے مزید کہاکہ ’’بیروکریسی عوام کی رائے پر غور کئے بغیر بے راہ روی سے کام کر رہی ہے۔ لوگوں کے جذبات کا پاس لحاظ رکھے بغیر انتظامیہ اور سرکاری افسران اپنی من مرضی سے کام کر رہے ہیں۔ عوامی مسائل سے لاعلمی ہی جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کی وجہ ہے۔ عوام میں مایوسی کے احساس کو اسمبلی انتخابات کے ذریعے دور کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایک منتخب حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہے‘‘اسمبلی انتخابات کے ساتھ ساتھ ریاستی درجہ بحال کیاجائے۔ تاریخی ریاست کی دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تنزلی وتقسیم دونوں خطوں کے لوگوں کو ہرگز تسلیم نہیں، لہٰذا عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے ریاستی درجہ کو جلد از جلد بحال کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ کان کنی کے ٹھیکے لینے اور دیگر کاروبار میں غیر مقامی لوگوں کی مداخلت سے جموں کے لوگوں کو بے حد متاثر ہونا پڑا ہے۔جموں، سانبہ، کٹھوعہ، اودھم پور، ریاسی، راجوری، پونچھ اور وادی چناب کے اضلاع میں غیر مقامی لوگوں کی مقامی لوگوں کے نوکریوں اور وسائل ودیگر حقوق پر شب خون ماری کہ تشویش کن امر ہے۔ الطاف بخاری نے کہاکہ اپنی پارٹی مقامی لوگوں کے حقو ق کا تحفظ کرنے کی وعدہ بند ہے۔ جموں وکشمیر کے لوگوں کے روزگار اور وسائل کو چھیننے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی۔ موصوف کا کہنا تھا’’اگر اپنی پارٹی نے جموں وکشمیر میں اگلی سرکار بنائی تو ہم دونوں خطوں کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے وعدہ بند ہیں‘‘۔ اس موقع پر انہوں نے پارٹی کی صوبائی تنظیم، سبھی ذیلی شعبوں، تنظیموں کے کام کاج کی تعریف کی۔ دریں اثناء انہوں نے پردھان منتری آواس یوجنہ (گرامین)کے تحت بے گھر افراد کو پانچ مرلہ اراضی الاٹ کرنے کے حکومتی فیصلے کا خیر مقدم کیا اور مطالبہ کیاکہ جموں میونسپل کارپوریشن اور سرینگر میونسپل کارپوریشن حدود کے اندر جن لوگوں کے پاس زمین نہیں ہے، اُنہیں بھی پانچ مرلے پلاٹ الاٹ کئے جائیں۔ اس موقع پر پارٹی صوبائی صدر سردار منجیت سنگھ نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے صوبہ کے اندر پارٹی کی سرگرمیوں، عوام کے جملہ مسائل، جموں کے میدانی علاقہ جات میں لوگوں کو درپیش مشکلات ومسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ اس موقع پر ضلع صدور، ذیلی تنظیموں کے سربراہان، ٹریڈ یونین، شعبوں اور سیل کے سربراہان بھی موجود تھے۔