مانیٹرنگ ڈیسک
واشنگٹن//امریکی عدالت نے ممبئی حملوں کے ماسٹرمائنڈ کی بھارت منتقلی کے عمل کو منظوری دے دی ہے ۔ امریکی عدالت نے 48 صفحات پر مشتمل عدالتی حکم مورخہ 16 مئی جو بدھ کو جاری کیا گیا۔ ممبئی حملے میں اہم مقامات پر 60 گھنٹے سے زیادہ کا محاصرہ کیا، حملہ کرکے 6 امریکیوں سمیت 160 سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔امریکہ کی ایک عدالت نے پاکستانی نڑاد کینیڈین تاجر تہور رانا کو بھارت کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی ہے جہاں اسے 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے طلب کیا گیا ہے۔
رانا کو ان حملوں میں ان کے کردار کے لیے بھارت کی جانب سے حوالگی کی درخواست پر امریکا میں گرفتار کیا گیا تھا جس میں 10 پاکستانی دہشت گردوں نے ممبئی کے مشہور اور اہم مقامات پر 60 گھنٹے سے زیادہ کا محاصرہ کیا، حملہ کرکے 6 امریکیوں سمیت 160 سے زائد افراد کو ہلاک کر دیا۔ امریکی عدالت نے ان کی حوالگی کے لیے امریکی حکومت کے ذریعے ہندوستانی درخواست پر رضامندی دی۔ امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ آف کیلی فورنیا کی جج جج جیکولین چولجیان نے کہا، “عدالت نے درخواست کی حمایت اور مخالفت میں جمع کرائے گئے تمام دستاویزات کا جائزہ لیا اور ان پر غور کیا اور سماعت میں پیش کیے گئے دلائل پر غور کیا۔ 48 صفحات پر مشتمل عدالتی حکم مورخہ 16 مئی جو بدھ کو جاری کیا گیا۔
جج نے حکم میں لکھا کہ اس طرح کے جائزے اور غور و فکر کی بنیاد پر اور یہاں زیر بحث وجوہات کی بناء پر، عدالت ذیل میں بیان کردہ نتائج کو مرتب کرتی ہے اور ریاستہائے متحدہ کے سکریٹری ا?ف اسٹیٹ کو ان الزامات کے تحت رانا کی حوالگی کی تصدیق کرتی ہے جو درخواست کا موضوع ہیں۔ تہور رانا پر بھارتی حکومت نے اپنے بچپن کے دوست ڈیوڈ کولمین ہیڈلی، جسے “داو?د گیلانی” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اور دیگر کے ساتھ مل کر ممبئی میں لشکر کے دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی اور اس پر عمل درا?مد میں حصہ لینے کا الزام لگایا ہے۔ جج کے مطابق، بھارت نے رانا پر درج ذیل جرائم کا الزام لگایا ہے اور وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں، جس پر، اب، امریکہ بھی کارروائی کر رہا ہے ۔
ان الزامات میں جنگ چھیڑنے کی سازش، قتل، دھوکہ دہی کے مقصد سے جعلسازی کرنا، جعلی دستاویز یا الیکٹرانک ریکارڈ کو حقیقی کے طور پر استعمال کرنا، اور دہشت گردی کی کارروائی کا ارتکاب کرنا دہشت گردی کی کارروائی کا ارتکاب کرنا شامل ہے۔۔ رانا کو 2011 میں شکاگو میں پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ کو مادی مدد فراہم کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی، جس نے ممبئی دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کی تھی اور ڈنمارک کے ایک اخبار پر حملہ کرنے کی سازش کی حمایت کی تھی جس میں پیغمبر اسلام کے کارٹون چھاپے گئے تھے۔ اس پر الزام تھا کہ ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کو ممبئی میں شکاگو میں اپنے امیگریشن لا بزنس کی ایک شاخ کھولنے کی اجازت دی اور ڈنمارک میں کمپنی کے نمائندے کے طور پر سفر کیا۔