ضلع انتظامیہ آوارہ کُتوں کے قہر سے بچانے کے موثر اقدامات کرے :عوام
ذوالفقار علی
ضلع کشتواڑ میںآوارہ کُتوں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے ایک سینگن مسئلہ بنتا جارہاہے۔قصبے میں آوارہ کُتوں کی تاناشاہی کا ایک ایساعالم ہے کہ عام آدمی کا گھر سے باہرنکلنا مشکل ہوگیا ہے،مقامی شخص بشیر احمد نے اُڑان سے کہا کہ ضلع کشتواڑ میں انسانوں کی آبادی سے زیادہ کُتوں کی آبادی ہوگئی ہے اور ان آوارہ کُتوںکی وجہ سے عام آدمی کا راہ چلنا دشوار ہوگیا ہے گذاشتہ دنوں میں ڈپٹھ میں آوارہ کُتوں نے چھوٹے بچوں کے ساتھ مال میویشی کو نشانہ بنایا تاہم ڈاکٹروں کی ٹیم نے مال میویشی کاعلاج معالجہ کیا گیا جبکہ چھوٹے بچے کو کُتوں کی کٹنے کے بعد فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا جہاںبر وقت پر علاج کیا گیا۔ حاجی فارو ق احمد نے کہا کہ چھوٹے سکولی بچے اور صبح سویرے مسجدوں،مندروں اورگرداروں کی طرف جانے والے کئی افرادان کُتوں کے نرغے میں آکران کے شکار ہوتے ہیں۔قصبے میں چوبیس گھنٹے یہ آوارہ کُتے گلی کوچوں اور چوراہوں پر ڈیرہ جماکر ہرآنے جانے والوں کا قافیہ حیات تنگ کردیتے ہیں۔ان حالات میںمقامی لوگوں نے حکام سے اپیل ہے کہ قصبے کے عوام کو ان آوارہ کُتوں و آوارہ مال مویشی کے قہر سے محفوظ رکھنے کے فوری طوراقدامات کرے ۔۔قابل ذکرہے کہ گذشتہ کچھ سالوں میں قصبہ کشتواڑ وگردونواح میں بہت سارے افرادپاگل کتوں کے کاٹنے سے اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ عوام کا کہنا ہے کہ اگر انتظامیہ حرکت میں نہ آئی تو عوام کو اقدامات کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا ۔