راجوری پونچھ سے متعدد وفود حد بندی کمیشن سے ملاقی
خطہ پیر پنجال کو اعلیحدہ لوک سبھا حلقہ قرار دینے کی مانگ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموںوکشمیر کے چار روزہ دورہ پر آئے تین رکنی حد بندی کمیشن سے 8جولائی کو سرمائی راجدھانی جموں میں خطہ پیر پنجال سے درجنوںوفود نے ملاقات کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی، کانگریس، اپنی پارٹی ، جموں وکشمیر پیپلز موو¿منٹ کے علاوہ گوجر بکروال اور پہاڑی طبقہ کے متعدد وفود ،سکھ کیمونٹی، ضلع ترقیاتی کونسل ممبران، بی ڈی سی چیئرپرسنز نے ملاقاتیں کیں۔اِن وفود نے جہاں پونچھ اور راجوری اضلاع میں نئے اسمبلی حلقے بنانے کا مطالبہ کیا وہیں کم وبیش سبھی نے راجوری پونچھ کو الگ سے لوک سبھا نشست بنانے کی مانگ کی۔چوہدری ذوالفقار علی کی صدارت میں ملاقی اپنی پارٹی وفد نے پیش کردہ میمورنڈم میں مانگ کی کہ پیر پنجال خطہ کو اعلیحدہ پارلیمانی نشست دینے کی مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سرحد ی اضلاع پونچھ وراجوری کی کل آبادی10لاکھ ہے جس کی پارلیمنٹ میں کوئی مناسب نمائندگی نہیں ہوپارہی، اس کے علاوہ کئی دیگر وجوہات ہیں، جس سے یہ خطہ پسماندہ ہے، لہٰذا اِس کو الگ حلقہ بنایاجائے۔ بی ڈی سی چیئرمین جاوید چوہدری اور نوجوان سیاسی کارکن میاں حبیب البشر کی قیادت میں ملاقی وفود نے بھی راجوری پونچھ کو پارلیمانی حلقہ بنائے جانے کی مانگ کی۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہاکہ راجوری ضلع میں بہت زیادہ آبادی ہے ، لہٰذا اِس میں کم سے دو کم دو حلقے بنائے جائیں۔میونسپل کونسل راجوری صدر عارف جٹ کی قیادت میں بھی ایک وفد ملا۔ ڈی ڈی سی ممبر درہال اقبال ملک کی قیادت میں بھی وفد نے ملاقات کی۔ ضلع کانگریس کمیٹی راجوری کا وفد ضلع صدر شبیر احمد خان کی قیادت میں ملا جس میں ڈی ڈی سی ممبر سائیں عبدالرشید، ایڈووکیٹ نسیم چوہدری اور ڈی ڈی سی ممبرقیوم میر بھی شامل تھے۔ انہوں نے کہاکہ راجوری کے ساتھ انصاف کیاجائے۔ 1995میں بھی کوئی حلقہ نہیں بڑھایا، اُس وقت پانچ حلقے بنتے تھے لیکن چار بنائے۔ انہوں نے مانگ کی کہ دو حلقے دیئے جائیں۔شبیر خان نے کہاکہ ایس ٹی کو ریزرویشن دی جائے لیکن پہاڑی بولنے والوں سے نا انصافی نہیں ہونی چاہئے۔رقیق خان کی قیادت میں ملاقی اپنی پارٹی یوتھ ونگ وفد نے پونچھ میں بالاکوٹ کو اعلیحدہ حلقہ بنانے کی مانگ کی۔ جموں وکشمیر پیپلز موو¿منٹ وفد ضلع صدر پونچھ سردار ردھیم پریت سنگھ ملا جس میں ایڈووکیٹ امتیاز احمد ، اعجاز احمد اور تنویر تانترے بھی شامل تھے جنہوں نے کہاکہ حلقوں کی حد بندی عوام کے وسیع تر مفادات کو ملحوظ ِ نظر رکھ کر کی جائے۔راجوری سے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کا ایک وفد سابقہ ایم ایل اے اشوک شرماکی قیادت میں ملاق ہوا جس میں ترجمان اعلیٰ راویندر شرما،سردارایشر سنگھ، ایڈوکیٹ راجندر سنگھ اور سوم راج ہیر شامل تھے۔ انہوں نے کمیشن کو بتایاکہ راجوری میں 110کلومیٹر ایل او سی ہے اور یہ آبادی کے لحاظ سے جموں صوبہ میں دوسرا بڑا ضلع ہے ، اس لئے اِس مرتبہ راجوری کے ساتھ انصاف ہو۔ انہوں نے مانگ کی کہ مغلاں، کالاکوٹ، ڈھانگری، منجاکوٹ، تھنہ منڈی، ڈونگی، راجوری، کوٹرنکہ ، خواص، درہال ، سندربنی، نوشہرہ ، سیری ، سیوٹ اور تتا پانی کے مقامات پر عوامی میٹنگوں کا اہتمام کر کے لوگوں کی رائے لی جائے۔ پونچھ سے ملاقی وفود نے ضلع میں تین حلقے بنائے جانے کی مانگ کی جن میں حویلی پونچھ سے منڈی، سرنکوٹ سے بفلیاز اور مینڈھر سے بالاکوٹ شامل ہیں۔