COVID-19کی دوسری لہر
صورتحال تشویش کن
پیرکو 1516نئے مثبت معاملات ،6مریض فوت ، انتظامیہ نے سختی برتنا شروع کی
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//کورونا کی دوسری لہر جموں کشمیر میں جاری ہے اور مثبت معاملات میں لگاتار اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حکام کے مطابق سوموار کو 1516افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے جس کے ساتھ ہی متاثرہ مریضوں کے ساتھ ہی متاثرین کی تعداد 148208تک پہنچ گئی ۔تازہ معاملات میں جموں میں 768جبکہ کشمیر میں 748نئے کیس ریکارڈ کئے گئے ہیں، ساتھ ہی 831مریض صحت یابی کے بعد گھروں کو روانہ ہوئے ۔اسی دوران مزید چھ مریضوں کی موت کے ساتھ ہی مہلوکین کی تعداد 2063تک پہنچ گئی ۔ نئے متاثرہ افراد کے ساتھ ہی فعال معاملات کا ہندسہ 12ہزار عبور کر گیا اور کل ملا کر فعال معاملات کی تعداد 12164پہنچ گئی۔ ادھر کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافہ کے ساتھ ہی لوگوں میںتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔سی جموں کشمیر میں گزشتہ دنوں سے جاری کورنا وائرس کے کیسوں میں اضافہ کے چلتے شفایابی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور گزشتہ24گھنٹوں کے میں 831مریض صحت یابی کے بعد گھروں کو رخصت ہوئے ۔ مسلسل جموںکشمیر میں کورونا سے متاثرین افراد کی تعداد میں اُچھال دیکھنے کو ملی اورجموں کشمیر میںبھی کورونا وائرس کے کیسوں میں آئے روز اضافہ ریکارڈ ہو رہاہے ۔حکام کے مطابق سوموار کو 1516افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے جس کے ساتھ ہی متاثرہ مریضوں کے ساتھ ہی متاثرین کی تعداد 148208تک پہنچ گئی ۔تازہ معاملات میں جموں میں 768جبکہ کشمیر میں 748نئے کیس ریکارڈ کئے گئے ہیں، ساتھ ہی 831مریض صحت یابی کے بعد گھروں کو روانہ ہوئے ۔ صورتحال کافی تشویش کن ہے جس کے پیش نظر انتظامیہ نے سختی برتنا شروع کر دی ہے۔ پیر کے روز گاڑیوں میں اوورلوڈنگ پر روک لگانے کے لئے بھی متعدد مقامات پر پولیس کی طرف سے ناکے لگائے۔ پیر کے روز جموں کے مزید کئی علاقوں کو مائیکرو کنٹیمنٹ زون قرار دیاگیا ہے جہاں کورونا کے معاملات مثبت پائے گئے ہیں۔ ان میں دال وال گلی (کنک منڈی)، وکاس کالونی (مٹھی)، سرکشا ویہار (پلوڑہ)، کھو والی گلی (تریکوٹہ نگر)، آدرش انکلیو (تریکوٹہ نگر)شامل ہیں۔ حکومت نے تمام سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹوں کو 15مئی تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ سماجی اجتماعات میں حاضرین کی حد اور پبلک ٹرانسپورٹ میں اورلوڈنگ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔حکم نامہ میں سفر کرکے ریل، زمینی اور ہوائی راستے سے جموںو کشمیر آنے والے لوگوں کیلئے کورونا وائرس کی تشخیص کیلئے کویڈ اینٹی جن ٹیسٹ کو قوائد و ضوابط کے تحت لازمی قرار دیا گیاہے۔ سماجی اجتماعات میں لوگوں کی تعداد مقرر کی گئی ہے جس کے مطابق جنازہ و تدفین میں محض 20افراد جبکہ دورون خانہ ( چار دیواری کے اندر)منعقد ہونے والی تقریبات میں 50اور بیرون خانہ( چار دیواری سے باہر) اجتماعات و تقاریب میں 100افراد کے شمولیت کی اجازت ہوگی۔ میٹاڈار، منی بسوں اور ٹرانسپورٹ کے دیگر ذرائع میں سیٹوں کی تعداد(منظور شدہ تعداد )میں لوگوں کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی جبکہ گاڑیوں میں اورلوڈنگ کی اجازت نہیں ہوگی۔ سرکاری حکم نامہ میں تمام کالجوں اور یونیورسٹیوں کو طلبہ کی ظاہری موجودگی میں تعلیم کیلئے 15مئی تک بند کردیا گیا ہے تاہم یہ حکم نامہ ان کورسوں زیر تعلیم طلبہ کیلئے لاگو نہیں ہوگا جہاں طلبہ کی ظاہری موجودگی لازمی ہے ،جن میں لیبارٹری میں تحقیق یا انٹرشپ وغیروہ شامل ہیں۔ مارکیٹ ایسوسی ایشن کو بھیڑ بھاڑ کم کرنے کیلئے اوقات کار رضاکار انہ طور پر طے کرنے کی چھوٹ دی گئی ہے، تمام مقامی بازاروں اور مارکیٹ ایسوسی ایشن سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔حکم نامہ میں خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تمام ضلع ترقیاتی کمشنروں اور ایس ایس پیز کو بازاروں ،مارکیٹوں اور شاپنگ مالوں میں وائرس کی روکھتام کیلئے وضع کئے گئے قوائد و ضوابط پر عمل آوری کو یقینی بنانے کو کہاگیاہے۔ سرمائی راجدھانی جموں میں لاو¿ڈ اسپیکروں کے ذریعے جگہ جگہ اعلانات کر کے لوگوں سے تلقین کی گئی کہ وہ ماسک کا استعمال کریں، سماجی دوری بنائیں، سینی ٹائزرز کا استعمال کریں، غیر ضروری طور گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
دلی میں 6روزہ لاک ڈاون کا اعلان
نئی دہلی//دہلی میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر حکومت نے پیرکی رات 10 بجے سے 26 اپریل کی صبح 5 بجے تک دارالحکومت میں لاک ڈاو¿ن کا اعلان کیا دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دہلی کے اسپتالوں میں اب جگہ نہیں ہے طبی سہولیات درہم برہم ہوجائے اور کوئی خوفناک سانحے کا سامنا کرنا پڑے ، اس سے پہلے ہمیں سخت قدم اٹھانے ہوں گے انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کے ساتھ میٹنگ میں صورتحال کا جائزہ لیا ، جس کے بعد حکومت کو لگا کہ اب لاک ڈاو¿ن جیسے سخت قدم اٹھانے ہی ہو گا۔ اگر اب سخت اقدامات نہیں کئے گئے تو نظام درہم برہم ہو جائے گا۔ تمام حالات کا جائزہ لینے کا لاک ڈاو¿ن کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے دہلی کے باشندوں سے لاک ڈاو¿ن پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی اپیل کی۔انہوں نے رات دس بجے سے اگلے پیر کی صبح پانچ بجے تک چھ دنوں کے لئے لاک ڈاو¿ن نافذ کیا جارہا ہے۔ اس دوران لازمی خدمات جاری رہیں گی۔ شادی کی تقریب میں 50 افراد شرکت کرسکیں گے۔ ہماری درخواست ہے کہ لاک ڈاو¿ن پر عمل کریں ، گھر سے باہر نہ نکلیں۔ آپ نے ہر بار میری بات مانی ہے ، پوری امید ہے کہ آپ اس بار بھی ہمارا ساتھ دیں گے۔کیجریوال نے کل کہا تھا کہ انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ اور مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن سے فون پربات کرکے دہلی میں بستروں اور آکسیجن کی کمی کے تعلق سے جانکاری دی ہےاور ان سے مرکزی سرکار کے اسپتالوں میں 10 ہزار میں سے سات ہزار بیڈ کورونا مریضوں کے لئے مختص کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، جو ابھی 1800 بیڈ ہی مختص ہیں۔دہلی حکومت اگلے دو تین دنوں میں چھ ہزار سے زیادہ آکسیجن بیڈ تیار کر لے گی۔ کامن ویلتھ گیمزولیج ، یمنا اسپورٹس کمپلیکس ، رادھا سوامی ست سنگ بیاس کے علاوہ کچھ اسکولوں میں بیڈ لگائے جارہے ہیں۔ وزیر اعلی نے ساتھ مل کر کورونا کا سامنا کرنے اور کرفیو میں تعاون دینے کے لئے دہلی کے باشندوں کے ساتھ ہی کئی غیر سرکاری تنظیمو ، ڈاکٹروں کی این جی او اور مذہبی تنظیموں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
جموں ہوائی اڈے سے معمول کے مطابق
آج سے پروازیں بحال ہوں گیں
جموں//جموں ہوائی اڈے پر منگل سے معمول کے فلائٹ آپریشنز دوبارہ بحال ہوں گے۔بتا دیں کہ ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا اور انڈین ایئر فورس نے رواں برس فروری کے اوائل میں جموں ہوئی اڈے پر رن وے کی توسیع اور دیگر متعلقہ کاموں کے پیش نظر 10 مارچ سے 19 اپریل تک فلائٹ آپریشنز کے اوقات میں کمی لانے کا فیصلہ کیا تھا۔جموں ایئر پورٹ کے ڈائریکٹر پی آر بیوریہ نے بتایا کہ 20 اپریل یعنی منگل سے ہوائی اڈے پر معمول کے فلائٹ آپریشنز دوبارہ بحال ہوں گے اور آخری پرواز کی رونگی 4 بجکر 20 منٹ پر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈے پر روازنہ مختلف ایئر لائنز کی 25 پروازوں کی آمد و روانگی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ ہوائی اڈے پر صبح کے 7 بجکر 35 پر دلی سے پہلی پرواز کی آمد ہوگی جبکہ شام کے 4 بجکر 20 منٹ پر آخری پرواز سری نگر روانہ ہوگی۔واضح رہے کہ ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا اور انڈین ایئر فورس نے فروری کے اوائل میں جموں ایئرپورٹ کو 6 سے 20 مارچ تک کلی طور پر بند رکھنے کا منصوبہ ترک کرتے ہوئے اس کی بجائے 10 مارچ سے 19 اپریل تک فلائٹ آپریشنز کے اوقات میں کمی لانے کا فیصلہ کیا تھا۔سرکاری ذرائع نے تب یو این آئی کو بتایا تھا کہ جموں ایئرپورٹ پر صبح چھ بجے سے دوپہر ایک بجے تک فلائٹ آپریشنز چلانے کا فیصلہ لیا گیا ہے تاکہ فلائٹ آپریشنز کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ رن وے کی مرمت کا کام بھی انجام دیا جا سکے۔
منموہن سنگھ کورونا سے متاثر ، ایمس میں داخل
نئی دہلی//سابق وزیر اعظم اور کانگریس کے سینئر رہنما منموہن سنگھ پیر کو کورونا وائرس سے متاثرہ پائے گئے۔ انہیں دہلی کے ایمس میں داخل کرایا گیا ہے۔راحت کی بات یہ ہے کہ سنگھ نے کورونا کا ٹیکہ لگایا ہے لہذا توقع کی جارہی ہے کہ وہ آسانی سے کورونا کو شکست دینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔سنگھ اور ان کی اہلیہ گورشرن کور نے 4 مارچ کو ایمس میں جاکر کورونا ویکسین کا پہلا ٹیکہ لگایا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ سنگھ کو ہلکا بخار ہے اور جانچ میں ان کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔ اس وقت وہ ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہیں۔ گزشتہ برس سنگھ (87) کو ایک نئی دوا کے ری ایکشن اور بخار کے بعد ایمس میں داخل کیا گیا تھا۔ کئی دنوں بعد انہیں اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا۔ایک دن پہلے انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کورونا وبا کو شکست دینے کے لئے پانچ نکاتی مشورے دیئے تھے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے ٹیکے لگانے میں توسیع کا مطالبہ کیا تھا۔سنگھ کانگریس کے سینئر لیڈر ہیں اور فی الحال راجستھان سے راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ وہ 2004 سے 2014 تک یوپی اے حکومت میں ملک کے وزیر اعظم رہے۔ اس سے قبل وہ وزیر خزانہ اور ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔ مسٹر سنگھ کا شمار ملک اور دنیا کے بڑے معاشی ماہرین میں ہوتا ہے۔
ملک میں ایک ہفتہ میں
کورونا کے15.34لاکھ سے زائد کیسز
نئی دہلی//ملک میں ایک ہفتہ کے دوران 15.34 لاکھ سے زیادہ افراد جان لیوا اورمہلک ترین عالمی وبا کوروناوائرس سے متاثر ہوئے ہیں ملک میں کورونا وائرس (کووڈ 19) وبا رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے اور حالات دن بہ بدن بد سے بد تر ہوتے جارہے ہیں ایک ہفتہ میں ملک میں کورونا وائرس کے 15.34 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جہاں گذشتہ پیر کے روز کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1.35 کروڑ سے زیادہ تھی ، وہیں آج صبح تک کورونا متاثرین کی تعداد 1.50 کروڑ کو عبور کر چکی ہے۔پیر کی صبح مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 2،73،810 نئے کیسز درج ہوئے جس سے ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد ایک کروڑ 50 لاکھ 16 ہزار 919 ہوگئی ہے۔ وہیں اسی مدت کے دوران ریکارڈ 1،44،178 مریض صحت مند ہوئے جس سے ملک میں اب تک 1،29،53،821 مریض اس موذی وبا سے شفایاب ہوچکے ہیں۔ ملک میں کورونا کے ایکٹیو کیسزکی تعداد 19 لاکھ کو عبور کرکے 19،29،329 ہوچکے ہیں۔ اسی عرصے میں ، مزید 1619 مریضوں کی موت کے ساتھ ملک میں ہلاک شدگان کی مجموعی تعداد 1،78،769 ہوگئی ہے۔اب تک ملک میں 12،38،52،566 افراد کو کورونا وائرس کی ویکسین دی جاچکی ہے۔ملک میں کورونا سے شفایابی کی شرح 86.00 فیصد، ایکٹیو کیسز کی شرح 12.81 فیصد ،اموات کی شرح 1.19 فیصد ہوگئی ہے۔