ہر وہ مخلص کوشش کروں گا جس سے لوگوں کے دلوں پر راج کرسکوں
ہر شخص کے لئے آسانیاں پیدا کرنا مقصد، تندہی سے خدمت ِ خلق کا وعدہ بند:سوہل شہزاد
امیر الدین زرگر
سرنکوٹ // ڈی ڈی سی حلقہ سرنکوٹ۔ بی سے آزاد اُمیدوار تین ہزار ووٹوں کے فرق سے جیت درج کرنے والے نوجوان اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ڈی ڈی سی ممبر ایڈووکیٹ سوہل شہزاد ملک نے جمعہ کے روز اپنی رہائش گاہ واقع فضل آباد میں اظہارِ تشکر کے طور رائے دہندگان کے لئے ظہرانے کا اہتمام کیا۔ اس تقریب میں ہزاروں کی تعداد میں سبھی چودہ پنچایتوں کے اطراف واکناف کے علاوہ سوہل ملک کے خیر خواہوں، حمایتوں اور رضاکاروں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر متعدد فراد نے خطاب کیا اور موصوف کوعلاقہ کی بہتر نمائندگی کے لئے کئی قیمتی تجاویز پیش کیں۔سوہل شہزاد ملک نے اپنے خطاب میں کہاکہ وہ ہر شخص کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں، جن کی حمایت، ووٹ ، دعاو¿ں اور نیک خواہشات کی بدولت وہ کامیاب ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ ”میں نے یہ فیصلہ خالص خدمت ِ خلق کے جذبہ سے کیا ہے، میرا مقصد لوگوں کی دل وجان سے مدد کرنا، اُن کی مناسب رہنمائی کرنا، تعلیم، صحت شعبہ کو معیاری بنا نا اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ایک ایسی سیاست کی بنیاد ڈالنا ہے جس میں لوگوں کو با اختیار بنایاجائے“۔انہوں نے مزید کہا”میں ہر وہ مخلص کوشش کرو¿ں گا جس سے میرے حلقہ کے ہرشخص کے لئے آسانیاں پیدا ہوں، کسی سے غلط بیانی نہیں کرو¿ں گا، جو میرے حد ِ اختیار میں ہے، اُس کو کرنے کے لئے جی توڑ کوشش کرو¿ں گا، میرے مدِ مقابل جو بھی اُمیدوار تھے ، اُن کے لئے ہر وقت میرے دروازے کھلے ہیں، جنہوںنے ووٹ دیا اور جنہوںنے نہیں دیا میرے لئے دونوں برابر کے حقدار ہیں ،میری کوشش رہے گی کہ جتنا ہو سکے میں عوام کی بھرپور خدمت کروں گا اور عوام کے جو بھی مسائل ہونگے ضلع سے لیکر یوٹی سطح تک انتظامیہ کی نوٹس میں لانے کی کوشش کرو¿ں گا“۔انہوں نے مزید کہا”میرے پاس کسی سیاسی جماعت کا منڈیٹ نہیں تھا لیکن میرے پاس سب سے بڑا عوام کا منڈیٹ تھا جو ہار جیت کا فیصلہ کرتی ہے ، عوام نے مجھ پر جو اعتماد جتایا ہے، میں اُس پر کھرا اُترنے کی بھرپور کوشش کرو¿ںگا“۔خیال رہے کہ نومنتخب ڈی ڈی سی ممبر سوہل شہزاد ملک قانون میں ماسٹر ڈگری یافتہ ہیں، وہ دو مرتبہ کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروس(KAS)میں چند نمبرات سے سلیکٹ ہونے سے رہ گئے تھے، تقریبات دو برس تک جموں وکشمیر سطح پر تعلیم یافتہ نوجوانوں کے مسائل ومشکلات کو پرنٹ والیکٹرانک میڈیا کے ذریعے اُجاگر کرنے میں انہوں نے نمایاں رول ادا کیا ۔ یوٹی اور ملکی سطح کے کئی مباحثوں، مذاکروں، سیمینار، کانفرنسوں میں وہ تسلسل سے شرکت کرتے رہے جہاں انہوں نے حقائق اور ٹھوس دلائل کے ساتھ ہر ایک کو اپنی صلاحیتوں کا قائل کروایا۔ جموں یونیورسٹی میں وہ شعبہ قانون میں سٹوڈنٹس صدر بھی رہے۔علاوہ ازیں انگریزی اخبارات میں نوجوانوں کے مسائل پر تسلسل سے وہ کالم بھی تحریر کرتے رہے۔