فاتح اُمیدواروں میں 74فیصد نوجوان اور 86فیصدنئی لیڈرشپ
فاتح اُمیدواروں میں 74فیصد نوجوان اور 86فیصدنئی لیڈرشپ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کے انعقاد سے پونچھ کے سیاسی منظر نامہ پر نمایاں تبدیلی دیکھنے کو ملی ہے جہاں پر رائے دہندگان نے روایتی سیاست کو مسترد کرتے ہوئے نئی اور نوجوان قیادت کے ہاتھوں میں نمائندگی کی کمان دی ہے۔ پونچھ کے 14حلقوں سے منتخب ہونے والے اُمیدواروں میں 74فیصد نوجوان اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں جبکہ مجموعی طور86فیصد نئی قیادت ہے۔ اس انتخابات میں کئی بڑے اُلٹ پھیر بھی دیکھنے کو ملے ہیں جس میں نیشنل کانفرنس سنیئر لیڈر وسابقہ قانون ساز کونسل ڈپٹی چیئرمین جاوید احمد رانا کے فرزند، سابقہ کابینہ وزیر اور شیخ محمد عبداللہ کے وقت کے لیڈر سردار رفیق حسین خان کے فرزند ندیم خان کو شکست ہوئی، ساتھ ہی سرنکوٹ سے سابقہ ایم ایل اے چوہدری محمد اکرم اپنی ہی جماعت کے لیڈر شاہ نوازچوہدری جنہوں نے پارٹی فیصلہ کے خلاف جاکر بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑا کوشکست ہوئی۔ حویلی پونچھ میں سابقہ ایم ایل اے حویلی شاہ محمد تانترے نوجوان لیڈر ریاض بشیر کے ہاتھوں ہارگئے ۔ سابقہ ایم ایل سی ڈاکٹر شہناز گنائی بھی کامیاب نہ ہوسکیں۔ کانگریس کا پلڑا بھاری رہا ہے جس کے ضلع صدر عبدالغنی نہ صرف خود اپنی نشست سے جیت گئے بلکہ اُن کی بیٹی بھی کامیاب ہوئی ہے۔ اسی طرح لسانہ اور ساتھرہ بلاک سے جیتنے والے اُمیدواروں کا تعلق ایک ہی گھر سے ہے۔پونچھ سے آٹھ آزاد اُمیدوار جیتے ہیں۔ مجموعی طور پانچ سابقہ اراکین قانون سازیہ(MLA/MLC)کو اِس مرتبہ رائے دہندگان نے منڈیٹ نہ دیا۔
سرنکوٹ ۔اے
سرنکوٹ ۔ اے پورے الیکشن کے دوران سرخیوں میں رہی کیونکہ یہاں پر کانگریس کے دو اُمیدوار آمنے سامنے تھے۔ سابقہ ایم ایل اے چوہدری اکرم پارٹی کی ٹکٹ پر لڑ رہے تھے جبکہ شاہ نواز چوہدری بطور آزاد اُمیدوار میدان میں تھے جنہوں نے2675ووٹوں سے بازی مار لی۔ شاہ نواز چوہدری نے 9409ووٹ لئے جبکہ چوہدری محمد اکرم کو 6734ووٹ ملے۔ بھاجپا اُمیدوار مقصود احمد کو58 اور این سی امیدوار غلام حسین کو21ووٹ ملے۔ دیگر آزاد اُمیداوروں میں شبیر احمد نے 344، محمد اکرم نے 14، فضل حسین نے 18، شاہد احمد نے 8اور عبدالرزاق نے 5ووٹ لے۔
سرنکوٹ ۔بی
ڈی ڈی سی حلقہ سرنکوٹ۔بی جوکہ نیشنل کانفرنس کا گڑھ ماناجاتا تھا، میں عوام نے غیر معمولی فیصلہ کرتے ہوئے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور نوجوان لیڈر سوہل شہزاد ملک کو بھاری ووٹوں سے جتایا۔ جموں وکشمیر سطح کے تقابلی امتحان KASمیں دو مرتبہ انٹرویو میں چند نمبرات سے سلیکٹ نہ ہوپانے والے سوہل شہزاد ملک نے بطور آزاد اُمیدوار 5908ووٹ حاصل کر کے نیشنل کانفرنس اُمیدوار شیراز ملک کو 2984ووٹوں سے ہرایا۔ اپنی پارٹی امیدوار محمد اسلم کو 896، بھاجپا اُمیدوار عبدالعزیز کو83ووٹ ملے۔ دیگر آزد امیدواروں میں مہتاب حسین شاہ جوکہ پہلے چند راو¿نڈز میں لگاتار آگے چل رہے تھے، نے 2728ووٹ لئے۔ نیاز احمد کو378، لال حسین کو348، افضل خالق کو312،غلام احمد کو 245، جموں وکشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی کے اشفاق احمد رانا کو36اور محمد قاسم کو 29ووٹ ملے۔
بالاکوٹ
بالاکوٹ سے 13اُمیدوار میدان میں تھیں، جن میں سے آزاد اُمیدوار مسرت جبین نے 4185ووٹ حاصل کر کے 670ووٹوں سے جیت درج کی۔ اُن کی حریف پی ڈی پی اُمیدوار افشان آفتاب کو 3515ووٹ ملے۔گلناز اختر نے 2848، مہ جبین شبیر نے 1668، سمینہ خان نے 1134،جبینہ انجم نے 879، نعیم کوثر نے 551، سائقہ شریف خان نے 535، ماہین شاہ نے 435، روبیہ یونس خان نے 361، اپنی پارٹی اُمیدوار گلشن فریدنے277، بھاجپا اُمیدوار تسلیم اختر نے 240اور آزاد اُمیدوار ناہید کوثر نے 86ووٹ ملے۔
بفلیاز
سب ڈویژن سرنکوٹ کے ڈی ڈی سی حلقہ بفلیاز سے نیشنل کانفرنس اُمیدوار ریاض احمد جوکہ پیشہ سے ایک ٹھیکیدار ہیں نے 2686ووٹوں سے جیت درج کی۔ انہیں 5583جبکہ کانگریس اُمیدوار خالد حسین کو 2897ووٹ ملے۔ اپنی پارٹی اُمیدوار شرافت علی خان کو1809، آزاد اُمیدوار لیاقت حسین کو2194، ماجد خان کو1925، اعجاز احمد کو502، ڈاکٹر زمورد خان مغل کو 249، عمران خان کو230، معروف احمد کو39اور بھاجپا اُمیدوار سفیر احمد کو محض31ووٹ ملے۔
لسانہ
ڈی ڈی سی حلقہ لسانہ سے کانگریس اُمیدوار رخسانہ چوہدری نے 4945ووٹوں سے جیت درج کی۔ اُنہیں9878ووٹ ملے جبکہ نیشنل کانفرنس اُمیدوار ناہدہ چوہدری کو4933، پی ڈی پی اُمیدوار کو1589ملے جبکہ 474ووٹ رد گئے۔
منکوٹ
منکوٹ سے کانگریس کے عمران ظفر نے 6127ووٹوں سے جیت درج کی۔عمران نے 9309ووٹ حاصل کئے۔ اُن کے حریف نیشنل کانفرنس اُمیدوار محمد اعظم کو 3182، آزاد اُمیدوار محمد اشرف چوہدری کو 2524، محمد ارشد کو392،بھارتیہ جنتا پارٹی اُمیدوار عبدالکریم کو275، آزاد اُمیدوار عبدالمجید کو237، عاشق حسین کو69اور محمد رشید کو 29ووٹ ملے۔
لورن
لورن سے کانگریس اُمیدوار ریاض بشیر ناز نے 831ووٹوںسے جیت درج کی۔ اُنہیں3829ووٹ ملے جبکہ سابقہ ایم ایل اے شاہ محمد تانترے کو 2898، پی ڈی پی کے شمیم احمد گنائی کو 1760، آزاد امیدوار شہزاد احمد خان کو 1301، عبدالعزیز کو110اور محمد فاروق کو201اور سرفراز احمد کو111ووٹ ملے۔ ریاض بشیر ناز سابقہ ایم ایل اے گوجربکروال مشاورتی بورڈ کے وائس چیئرمین مرحوم بشیر ناز چوہدری کے فرزند ہیں۔
منڈی
منڈی سے نیشنل کانفرنس اُمیدوار عتیقہ بیگم جان نے جیت درج کی۔ انہوں نے 1500ووٹوں کے فرق سے آزاد اُمیدوار اور سابقہ ایم ایل سی ڈاکٹر شہناز گنائی کو ہرایا۔عتیقہ جان نے 8040ووٹ لئے جبکہ شہناز گنائی کو6759ملے۔ آزاد اُمیدوار میں سائرہ میر کو612۔ شبینہ کوثر کو123، بھاجپا اُمیدوار شاہین اخبر کو76اور لیاقت جان کو 40ووٹ ملے۔
مینڈھر ۔اے
ڈی ڈی سی حلقہ مینڈھر اے سے آزاد اُمیدوار میاں فاروق احمد نے 5972لیکر جیت درج کی۔ انہوں نے پی ڈی پی کی ٹکٹ پر گپکار الائنس اُمیدوار ایڈووکیٹ ندیم احمد خان جوکہ سابقہ کابینہ وزیر اور سنیئر سیاستدان سردار رفیق حسین خان کے فرزند ہیں کو ہرایا جنہیں 5130ووٹ ملے۔ بھاجپا اُمیداور سیتا رام کو495، پینتھرز پارٹی امیدوار بشیر احمد کو86،لوک جن شکتی پارٹی کے عرفان خان کو75، اپنی پارٹی اُمیدوار غلام ھسین کو74، آزاد اُمیدوار نائید کوثر کو72، شرافت اللہ خان کو875، مجیب الرحمن خان کو 241ووٹ ملے۔
مینڈھر۔بی
مینڈھر بی سے 9اُمیدوار میدان میں تھے جہاں آزاد اُمیدوار واجد بشیر خان نے 267ووٹوں سے جیت درج کی۔ انہوں نے 2604ووٹ حاصل کئے جبکہ مد مقابل نیشنل کانفرنس اُمیدوار نذیر حسین کو2337ملے۔ دیگر اُمیدواروں میں غلام نبی نے 1815، کانگریس کی پروین سرور خان نے 1169، بی جے پی اُمیدوار میر محمد نے 698، اپنی پارٹی کے طاہر علی مرزا نے 198، عاقب خان نے 536، حبیب اللہ خان نے 411اور شائستہ زائید نے 4ووٹ لئے۔
مینڈھر۔سی
ضلع پونچھ میں مینڈھر ۔ سی حلقہ پر پوری جموں وکشمیر کی نظریں تھیں جہاں سے نیشنل کانفرنس سنیئرلیڈر اور سابقہ قانون ساز کونسل ڈپٹی چیئرمین جاوید احمد رانا کے فرزند ایڈووکیٹ زیشان احمد رانا الیکشن لڑ رہے تھے تاہم اُنہیں آزاد امیدوار محمد اشفاق کے ہاتھوں 2105ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ محمد اشفاق نے 8036جبکہ زیشان کو 5931ووٹ ملے۔ آزاد اُمیدوار ایڈووکیٹ اخلاق احمد چوہان نے 936اور کانگریس اُمیدوار اخلاق احمد خاکی نے 134ووٹ لئے۔
ساتھرہ
ساتھرہ بلاک سے آزاد اُمیدوار تعظیم اختر نے جیت درج کی۔ تعظیم نے 5935ووٹ حاصل کئے جبکہ اُن کی حریف نیشنل کانفرنس اُمیدوار شہناز شبیر کو5246ووٹ ملے۔اس کے علاوہ چھ آزاد اُمیدوار بھی میدان میں تھے جن میں زاہدہ پروین نے 1382، ضیا چوہدری نے 604، تنویر کوثر نے 469، خالدہ کوثر نے 345، حمیدہ بانو نے 309اور سلیمہ بی نے 123ووٹ حاصل کئے۔ بتادیں کہ تعظیم اختر کلائی چنڈک کے نامور ٹھیکیدار مقصود احمد کی بہو ہیں، مقصود احمد کی دوسری بہو رخسانہ کوثر نہیں لسانہ سے کانگریس کی ٹکٹ پر جیت درج کی۔ قابل ذکر ہے کہ مقصود احمد کے چھوٹے بھائی ظفر احمد کٹھانہ کی اہلیہ بلاک ڈولپمنٹ کونسل چیئرمین بلاک لسانہ بھی ہیں۔
ننگالی صاحب سائیں بابا
پونچھ کے ڈی ڈی سی حلقہ ننگالی صاحب سائیں بابا جوکہ ایس ٹی خواتین کے لئے ریزرور تھی ، سے اگر چہ چھ اُمیدوار میدان میں تھیں لیکن اصل مقابلہ کانگریس اور بھاجپا اُمیدوار کے درمیان رہا جس میں کانگریس کی نازیہ غنی نے 9757ووٹ حاصل کر کے 3170ووٹوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی اُمیدوار سحرش رفیق کو ہرایا جنہیں 6587ووٹ ملے۔ نیشنل کانفرنس اُمیدوار تبسم نصار نے 430، فریدہ بیگم نے 158، رخسانہ کوثر نے 87اور شکیلہ بی نے 39ووٹ لئے۔کانگریس اُمیدوار پارٹی ضلع صدر پونچھ چوہدری عبدالغنی اور بھاجپا اُمیدوار پارٹی ضلع صدر پونچھ انجینئر رفیق چشتی کی دختر ہیں۔
پونچھ
ننگالی صاحب سائیں بابا میں جہاں بھاجپا اور کانگریس ضلع صدور پونچھ چوہدری عبدالغنی اور رفیق چشتی کی بیٹیاں مد مقابل تھیں، تو یہاں پر رفیق چشتی اور غنی آمنے سامنے تھے جس میں عبدالغنی نے 3669ووٹوں سے بازی مار لی۔ انہوں نے 7870جبکہ رفیق چشتی کو 4201ووٹ ملے۔ آزاد امیدوار محمد صادق نے 1048، پیر پنچال عوامی پارٹی کے محمد یونس نے 728، جموں وکشمیر پیپلز موو¿منٹ کے ردھیم پریت سنگھ نے 645، فیاز احمد نے 156، محمد شبان رضا نے 155، اپنی پارٹی اُمیدوار تنویر احمد نے 60، پینتھرز پارٹی کے کلدیپ راج نے 55اور منظور حسین نے 33ووٹ لئے۔