پاکستان کا کرتار پور راہداری 29 جون سے کھولنے کا اعلان
اسلام آباد//پاکستان نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر کرتارپور راہداری 29جون سے دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔سلام آباد// پاکستان نے سکھ عقیدت مندوں کے لئے کرتار پور صاحب کوریڈور پیر (29 جون) سے دوبارہ سے کھلنے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر راہداری دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ٹوئٹ کرکے یہ اطلاع دی۔قریشی نے ٹوئٹ میں کہا ’’چونکہ دنیا بھر کے مذہبی مقامات کھولے جارہے ہیں، پاکستان سبھی سکھ عقیدت مندوں کے لئے کرتار پور صاحب گلیارہ پھر سے کھولنے کی تیار کررہا ہے۔ ہندوستان کو اطلاع دی جاتی ہے کہ ہماری تیاری 29 جون 202 کو مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر گلیارے کو پھر سے کھولنے کی ہے‘‘۔واضح رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے قہر کے پیش نظر احتیاط کے طور پر عقیدت مندں کے لئے کرتار پور صاحب گلیارہ بند کردیا گیا تھا۔کرتار پور صاحب گلیارے کا افتتاح گزشتہ برس 9 نومبر کو سکھوں کے پہلے گرو گرو نانک دیو جی کے 550 ویں پرکاش پرو کے موقع پر کیا گیا تھا۔ ہندوستان کے سکھ بغیر کسی رکاوٹ کے پاکستان میں واقع کرتار پور صاحب کا دورہ کرسکیں اس کے لئے گلیارے کی تعمیر کرائی گئی تھی۔کرتار پور صاحب سکھوں کا مقدس مذہبی مقات ہے۔یہ گورونانک دیو جی کا رہائشی مقام تھا اور یہیں پر ان کا انتقال ہوا تھا، بعد میں ان کی یاد میں یہاں گورودوارہ تعمیر کیا گیا۔ کرتار پور صاحب پاکستان کے نرولا ضلع میں واقع ہے اور یہ ہندوستان کے پنجاب کے گورداس پور ضلع کے ڈیرہ بابا نانک سے تقریباً تین کلومیٹر دور ہے۔یاد رہے کہ کرتار پور گوردوارہ کمپلیکس 400 ایکڑ پر مشتمل ہے، گوردوارے میں بابا گرونانک کے زیراستعمال کنواں سری کھو صاحب بھی موجود ہے۔گوردوارے کے احاطے میں میوزیم، لائبریری، لاکر روم، امیگریشن سینٹر اور دیگر عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔