اراضی اندراج اختیارات کا قضیہ، وکلاءکی غیر معینہ ہڑتال 40ویں روز میں داخل
انتظامیہ کی رجسٹریشن دفاتر ہائی کورٹ کمپلیکس اور ضلع عدالتوں کے نزدیک منتقل کرنے کی یقین دہانی
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//گورنر انتظامیہ نے وکلاءکو یقین دلایا ہے کہ رجسٹریشن کے دفاتر ہائی کورٹ کمپلیکس او رضلع عدالتوں کے نزدیک کسی مناسب عمارت میں منتقل کئے جائیں گے۔یہ یقین دہانی لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر کے کے شرما نے بار ایسو سی ایشن جموں کے نمائندوں نے سے یہاں ہائی کورٹ کمپلیکس جموں منعقدہ میٹنگ میں دی۔ اُن کے ہمراہ فائنانشل کمشنر ریونیو ڈاکٹر پون کوتوال جن کے پاس جموںوکشمیر یونین ٹریٹری کے آئی جی رجسٹریشن کا چارج بھی ہیں ،تھے۔آئی جی پی جموں مکیش سنگھ ، جموں بار ایسوی ایشن کے صدر ابھینو شرما اور کئی سینئر او رجونیئر وکلا¿ اس موقعہ پر موجود تھے۔جموں بار ایسو سی ایشن نے جموں شہر کے سب رجسٹراروں کے دفاتر کو جوڑنے اور وکلا¿ کی سہولیت کے لئے ہائی کورٹ کمپلیکس کے نزدیک کسی مقام پر منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔مشیر موصوف نے بار ایسو س ایشن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کی یونین ٹریٹری میں رجسٹریشن کے اختیارات ریوینو افسروں کو تفویض کئے گئے ہیں۔فائنانشل کمشنر نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت نے 77 سب رجسٹراروں ، 20 رجسٹراروں اور ان کے دیگر عملے کے لئے ایک الگ محکمہ معرض وجود میں لایا ہے ۔ مشیر موصوف نے جموں بار ایسو سی ایشن کے ممبران سے اپیل کی کہ وہ عوامی مفاد کے مدنظر اپنی ہڑتال واپس لیں ۔ اُنہوں نے یقین دلایا کہ حکومت اُن کے جائز مطالبات پورا کرنے کے لئے تمام کوششیں عمل میں لائے گی۔دریں اثناءاراضی اندراج کے اختیارات عدلیہ سے چھین کر ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کو دینے کے خلاف وکلاءکی غیر معینہ ہڑتال منگل کو40ویں روز میں داخل ہوگئی۔ جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال سے ہائی کورٹ جموں، ضلع کورٹ کمپلیکس جانی پور، سانبہ، کٹھوعہ ، اودھم پور، ریاسی اور بھدرواہ کی ذیلی عدالتوں میں کام کاج متاثر ہوا ہے۔ وکلاءکا مطالبہ ہے کہ اراضی اندراج کے اختیارات عدالتوں کے پاس ہی رہنے چاہئے، نیز متعدد ٹریبونل، کمیشن وغیرہ کے دفاتر بھی عدالتی کمپلیکس کے احاطہ میں ہی ہونے چاہئے تاکہ وکلاءبالعموم اور بالخصوص فریقین مقدمہ کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔وکلاءنے پچھلے پانچ روز سے علامتی بھوک ہڑتال بھی شروع کر رکھی ہے۔ بارصدر اور جنرل سیکریٹری کا کہنا ہے جب تلک مطالبات پورا نہیں ہوتے ہڑتال جاری رہے گی اور اگر ضرورت پڑی تو ایجی ٹیشن میں شدت لائی جائےگی۔منگل کو بھوک ہڑتال میں اشوک شرما، انیل جون، جے پی شرما، نریش چندر شرما، لال چندشرما، زاہد سرفراز ملک، پی ایل شرما، جمیل کاظمی، کے ایم بھٹی اور پون کھجوریہ وغیرہ نے حصہ لیا۔ادھر کٹھوعہ بار ایسو سی ایشن کی ہڑتال بھی 30ویں روز بھی داخل ہوگئی جبکہ علامتی بھوک ہڑتال بھی جاری ہے۔