نوشہرہ کے 62سالہ اوم پرکاش شرما کا قابل ِ فخر کارنامہ
ملک کی 21مختلف یونیورسٹیوں سے 87ڈگریاں حاصل کر کے ’انڈیا بک آف نیشنل ریکارڈز‘میں نام درج کرایا
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//علم حاصل کرنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی اور یہ سلسلہ جنم سے لیکر موت کی آغوش میں جانے تک جاری رہتا ہے۔اس کی ایک بہترین مثال ضلع پونچھ کے سب ڈویژن نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے 62سالہ اوم پرکاش شرما نے قائم کی ہے جنہوں نے ہندوستان کی 21مختلف یونیورسٹیوں سے87ڈگریاں حاصل کی ہیں جس میں اسکینڈری اسکولنگ، سرٹیفکیٹ، ڈپلوامے، پی جی ڈپلوامے ، بیچلر اور ماسٹر ڈگریاں شامل ہیں۔5اپریل1957کو نوشہرہ کے بنگوٹی علاقہ میں پیدا ہوئے اوم پرکاش شرما نے بیک وقت کئی یونیورسٹیوں سے اعلیحدہ اعلیحدہ ڈگری کورسز میں داخلہ لیکر حاصل کی ہیں جس کے لئے ’انڈیا بک آف نیشنل ریکارڈز‘میں اُن کا نام شامل کر لیاگیاہے۔ اوم پرکاش چلتے پھرتے انسائیکلوپیڈیا ہیں بلکہ محنت ولگن، تندہی اور مشکل ترین زندگی گذارنے کے باوجود مسلسل جدوجہد کرنے والے ایک شخص کانام ہے۔اوم پرکاش نے یہ ڈگریاں، ڈپلوامے، سرٹیفکیٹ کورسز وغیرہ ایگریکلچر، ایگریکلچرل مارکیٹنگ، معاشیات، تعلیم، ماحولیاتی سائنس، انگریزی، ہندی، تاریخ، جرنلزم اینڈ ماس کیمونی کیشن، قانون، مینجمنٹ، ہوسپٹل ایڈمنسٹریشن، انسانی حقوق، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، لیبر مینجمنٹ، فائنانشل مینجمنٹ، جین آلوجی، فلاسفی اور مذہب، کامرس، خارجہ تجارت، نفسیات، سائنس آف لیونگ، یوگا وغیرہ میں کئے ہیں۔ انہوں نے جوکہ ڈگریاں اور ڈپلوامے حاصل کئے ہیں ان میں ماسٹر آف آرٹس، ماسٹر آف سائنس، ماسٹر آف کامرس، ماسٹر آف ماس کیمونی کیشن، ماسٹر آف بزنس ایڈمنسٹریشن، ماسٹر آف لائبریرین، ایم ایل ایل بی، ماسٹر آف کمپیوٹرز، ماسٹر اِن ہیومن ریسورس مینجمنٹ، ماسٹر آف ہوسپٹل ایڈمنسٹریشن،ماسٹر آف کارکیٹنگ مینجمنٹ، ماسٹر اِن پرسنل مینجمنٹ کے علاوہ پی جی ڈی ڈی ایم، پی جی ڈی آر ڈی، پی ایچ ڈی ایچ ای، پی جی ڈی ای ای، پی جی ڈی ٹی، پی جی ڈی یوپی ایل، پی جی ڈی ایل ایل اینڈ اے ایل، پی جی ڈی وائی، پی جی ڈی پی آر، پی جی ڈی پی ایم، پی جی ڈی ایف ٹی، پی ایچ ڈی ایچ ای، پی جی سی جی پی ایس، پی جی سی اے پی اور ایجوکیشن واکنامکس میں ایم فل ڈگریاں شامل ہیں۔یہ ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد مختلف شعبہ جات میں تعلیم حاصل کرنے کا یہ عمل اوم پرکاش شرما نے ابھی چھوڑ ا نہیں بلکہ یہ جاری وساری ہے۔اِس وقت وہ ایجوکیشن میں پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔فوج سے بطور(AMO)ریٹائرڈ اوم پرکاش شرما کا کہنا ہے کہ”میرا مقصد تعلیم کو صرف اس لئے جاری نہیں رکھنا کہ زیادہ تعداد میں ڈگریاں اور ڈپلوامے حاصل کرو¿ں بلکہ مختلف شعبہ جات معلومات اور تجربہ میں اضافہ کرنا ہے ، یہ جاننا ہے کہ ہندوستان کی مختلف یونیورسٹیوں میں معیاری تعلیم کیا ہے، میر امقصد فاصلاتی نظام سے پڑھائی کرنے والے اور تعلیمی واقتصادی طور پسماندہ بچوں کے لئے ایک اسٹڈی سینٹر بھی قائم کرنا ہے “۔ انہوں نے مزید بتایاکہ وہ ملٹی پرپز سوشل سروس سینٹر(MSSC)قائم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں جہاں پر کسانوںم، مزدوروں اور بچوں کو مفت صلاح ومشورہ کے ساتھ ساتھ ان کی مناسب رہنمائی کی جائے ۔اوم پرکاش شرما کے آبا واجداد کا تعلق پاکستانی زیر انتطام کشمیر کے راولاکوٹ سے ہے ، جہاں سے ان کے والدین نے سال 1947کوہجرت کر کے راجوری کے نوشہرہ میں بود وباش اختیار کی تھی ۔شرما کے مطابق ان کی خواہش تھی کہ وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کریں، وہ کالج پروفیسر بننا چاہتے تھے لیکن ان کے کنبہ میں غریبی اور کٹھن حالات نے ایسا کرنے کی اجازت نہ دی۔انہیں زندگی میں کئی قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن انہوں نے مشکل حالات کو درکنار رکھ کر فاصلاتی نظام کے ذریعہ تعلیم حاصل کرنے کاعمل جاری وساری رکھا۔ہندوستان کی 21مختلف یونیورسٹیوں سے 87سرٹیفکیٹ، ڈپلوامے، پی جی ڈپلوامے، بیچلرز اور ماسٹر ڈگریاں حاصل کرنے کے عوض 25جون2019کواُن کا نام ’نیشنل بک ریکارڈ آف انڈیا‘میں شامل کیاگیاتھا اور انہیں اس پر باقاعدہ سندجاری کی گئی ہے۔خیال رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ ڈگریاں حاصل کرنے کا ریکارڈ بھی ہندوستان کے ہی ایک شخص کے نام ہے۔ چنئی سے تعلق رکھنے والے 56سالہ پروفیسر وی این پرتھیبن نے 145ڈگریاں حاصل کی ہیںجس میں 12ایم فل ڈگریاں، 9ایم ابی اے ، 8ایم ایل ڈگریاں، 10ایم اے، 8ایم کام اور3ایم سی ڈگریاں شامل ہیں۔چنی میں وہ 100سے زائد مضامین پڑھاچکے ہیں۔