قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال وادی میں خیمہ زن
زمینی صورتحال پر اظہار اطمینان
سرینگر میں متعدد علاقوں کا دورہ کیا، گورنر سے بھی ملاقی
اڑان نیوز
سرینگر//جموں وکشمیر گورنر ستیہ پال ملک نے وادی کشمیر کے ڈپٹی کمشنر وں کو ہدایت جاری کی ہے کہ متعلقہ علاقوں میں لوگوں تک پہنچیں اور راشن، ادویات اور دیگر روزمرہ ضروریات کا جائزہ لیں۔سرکاری ترجمان کے مطابق گورنر ستیہ پال ملک جولگاتار جموں وکشمیر کی صورتحال سے متعلق انتظامیہ سے جانکاری حاصل کر رہے ہیں، نے جمعرات کی شام بھی اعلیٰ سطح اجلاس میں سیکورٹی کا جائزہ لیا۔ انہوں نے وادی کے ڈپٹی کمشنروں کو ہدایت دی کہ مختلف مقامات پر عملہ کو بھیجا جائے اور لوگوں کی پریشانیوں کو حل کریں۔ انہوں نے کہاکہ ہر دن کم سے کم 20کنبہ جات سے ملاقات کرؤ اور ان کے مسائل حل کرؤ۔ ترجمان نے بتایاکہ عوام کے لئے اشیاء ضروریہ کی خریداری کے لئے خصوصی گاڑیاں چلائی جارہی ہیں اور افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کالابازاری، منافع خوری اور ملاوٹ خوری پر نظر رکھیں۔ انہوں نے مریض ، جنہیں ضروری طبی سہولیات درکار ہیں، کو بھی بہم پہنچانے کو کہا ہے۔ اس کیے لئے انہوں نے ایمبولینس کی فراہمی کو لئے بھی کہا ہے۔ ڈپٹی کمشنروں سے کہاگیاہے کہ وہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹروں پر ہلپ لائن نمبرات قائم کریں تاکہ لوگ اپنے بچے جوکہ بیرون ریاست زیر تعلیم ہیں، ان سے رابطہ قائم کرسکیں۔ سرینگر ڈپٹی کمشنر دفتر میں قائم ہلپ لائن پر 9419028242 اور 9419028251, مخصوص رکھے ہیں۔ملک نے حجاج کرام کی واپسی کے لئے کئے گئے انتظامات کا بھی جائزہ لیا جوکہ حج کی سعادت کے واپس سعودی عربیہ سے جلد واپس آئیں گے۔ دریں اثناء حکام کا کہنا ہے کہ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے وادی کشمیر کے اندر پابندیوں اور بندشوں میں تھوڑی نرمی برتی گئی تاہم تاریخی جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہ دی گئی ہے۔ حکام کے مطابق یہ فیصلہ قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال کی طرف سے حکام کو جاری ہدایات کے بعد لیاگیا، جنہوں نے کہاتھاکہ کسی کشمیری کو ہراساں نہ کیاجائے گا تاہم اطلاعات کے مطابق بیشتر قصبہ جات وشہروں میں موجود مساجد میں نماز ادائیگی کی اجازت نہ دی گئی۔ کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروسز ، براڈ بینڈ بند ہیں۔ عام زندگی مکمل طور مفلوج ہے۔ کچھ علاقوں میں گاڑیاں چلتی دکھائی دے رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پچھلے پانچ روز سے لگاتار حالات ایک جیسے ہیں، کوئی تبدیلی رونما نہ ہوئی ہے۔ جمعہ کے روز سخت ترین پابندیاں تھیں کہ کوئی معلومات بھی وہاں سے نکل کر سامنے نہ آئی ہیں۔ دریں اثناء قومی سلامتی مشیر اجیت ڈوبھال جوکہ 7اگست سے کشمیر میں خیمہ زن ہیں، نے شہر سرینگر کے متعدد علاقہ جات کا دورہ کر کے وہاں حالات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مقامی لوگوں سے بھی بات کی۔ اجیت ڈوول نے گورنر ستیہ پال ملک سے بھی راج بھون میں لاقات کی اور انہیں زمینی سطح کی موجودہ صورتحال بارے بتایا۔ نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر اور گورنر نے عوام تک رسائی کی اہمیت پرزور دیا اور کہاکہ ان کی سلامتی وحفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ روزمرہ کی ضروریات کو یقینی بنایاجائے۔ انہوں نے مجموعی صورتحال کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کہاکہ زیادہ تر حالات پر امن ہیں۔ اس دوران عید الضحیٰ کے پیش نظر انتظامیہ کی طرف سے کئے گئے انتظامات کا بھی جائزہ لیاگیا۔ دریں اثناء ذرائع کے مطابق عید الضحیٰ کے پیش نظر وادی کشمیر کے کچھ علاقہ جات میں عارضی طور فون اور انٹرنیٹ سروسز بحال کی گئی ہیں۔ ٹاٹا سکائی/ڈش/ ڈی ٹی ایچ کئی جگہوں پر کام کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت وادی بھر میں 350سے زائد ہلپ لائن نمبر قائم کرے گی۔ بھارتی خبر رساں ادارے ’اے این ا?ئی‘ کے مطابق وادی کے مختلف علاقوں میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئے ہیں جب کہ اودھم پور اور کہوٹہ کے علاقوں میں اسکول بھی کھل گئے ہیں۔بھارتی خبر رساں ادارے نے تصاویر اور ویڈیو بھی ٹوئٹ کی ہیں جن میں چند لوگوں کو سڑکوں سے گزرتے اور نماز جمعہ کے لیے مساجد جاتے دیکھا جا سکتا ہے البتہ تمام دکانیں بند اور سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم دکھائی دے رہی ہے۔