سری نگر: جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ڈاڈسرہ ترال میں جمعرات کی شام ہونے والے ایک تصادم میں انصار غزوۃ الہند نامی تنظیم کے کمانڈر ذاکر موسیٰ سمیت دو جنگجوئوں کو ہلاک کیا گیا۔ ذاکر موسیٰ کی ہلاکت کے خلاف وادی کشمیر کے کئی حصوں بشمول جنوبی کشمیر اور گرمائی دارالحکومت سری نگر میں مظاہرے بھڑک اٹھے ہیں۔انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر وادی بھر میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع کرادی ہیں۔ اس کے علاوہ جمعہ کو تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ضلع پلوامہ کے ڈاڈسرہ ترال میں جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فورسز اور ریاستی پولیس نے مذکورہ علاقہ میں جمعرات کی شام کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔انہوں نے بتایا کہ تلاشی آپریشن کے دوران طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ذاکر موسیٰ سمیت دو جنگجو مارے گئے۔ذاکر موسیٰ حزب المجاہدین کے سابق کمانڈر برہان مظفر وانی کے قریبی ساتھیوں میں شمار کئے جاتے تھے۔ تاہم ذاکر موسیٰ نے بعد ازاں حزب المجاہدین چھوڑ کر ‘القاعدہ’ سے منسلک ‘انصار غزوۃ الہند’ قائم کی جس کے وہ سربراہ تھے۔نور پورہ ترال کے رہنے والے ذاکر موسیٰ نے سنہ 2013ء میں انجینئرنگ کی تعلیم چھوڑ کر جنگجوئوں کی صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔
یو این آئی