کٹھوعہ میں45سالہ عبدالمجید ہجومی تشدد کا شکار
بیٹے کی شادی نصیب نہ ہوسکی
حملہ آوروں کی شناخت کے باوجود پولیس قتل کا مقدمہ درج نہیں کر رہی ہے:لواحقین
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//ضلع کٹھوعہ میں ایک 45سالہ شخص جس کے بیٹے کی ، 24اور25اپریل کو شادی تھی، ہجومی تشدد کا شکارہوکر دنیا سے چل بسا۔ 45سالہ عبدالمجید ولد عالم دین ساکنہ مائی چک کٹھوعہ کا رہنے والاتھا جس کوننگل نامی گاو¿ں میں لوگوں نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق عبدالمجید جوکہ پیشہ سے کھیتی باڑی کرتے ہیں، موٹرسائیکل پرسوار اپنے آبائی گاو¿ں مائی چک کٹھوعہ سے تین کلومیٹر دور ننگل گاو¿ں کی طرف جارہے تھے، اچانک ان کے موٹرسائیکل کے آگے ایک چھوٹا بچہ آگیا، جس کو معمولی چوٹ لگی، عبدالمجید نے فوری موٹرسائیکل روکا اور بچے کو اُٹھاکر اسپتال لے جانے کی کوشش کی لیکن اس اثناءوہاں پر مقامی لوگ جمع ہوگئے ، جن میں اکثریت ایک ہی طبقہ کی تھی، جنہوں نے عبدالمجید پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کر دی، اِس کو اتنامارا کہ وہ نیم مردہ ہوگیا، اگر چہ اس کو کچھ لوگوں نے بیچ بچاو¿ کر کے اسپتال منتقل کیا لیکن وہاں چند منٹ زندہ رہنے کے بعد وہ زخموں کی تاپ نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ ان کے ایک رشتہ دار نے اڑان کو فون پر بتایاکہ عبدالمجید کے بیٹے کی 24اور25اپریل کو شادی تھی۔ مقتول کے اہل خانہ میں دو بچے اور تین بچیاں ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ اتواریعنی21اپریل کو یہ حادثہ پیش آیا، پولیس نے پیر کی صبح پوسٹ مارٹم کے بعد نعش واپس کی ، جس کی آبائی گاو¿ں میں مارپیٹ کر کے قتل کر دیاگیا۔ عبدالمجید نامی ایک شخص نے بتایاکہ انہوں نے پولیس سے رجوع کیاکہ قاتلوں کو فوری گرفتار کیاجائے جن کی مکمل نشاندہی بھی ہوچکی ہے لیکن پولیس انہیں گرفتار نہیں کر رہی اور نہ ہی ابھی تک قتل کا مقدمہ درج کیاگیاہے۔ قاتل آزاد گھوم رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایاکہ زخمی ہونے والا بچہ بالکل ٹھیک ہے، اُس کو معمولی چوٹ آئی تھی لیکن لوگوں جن میں نفرت کوٹ کوٹ کر بھری تھی ، کو عبدالمجید کو مارنے کا بہانہ مل گیا۔ یہ واقع کٹھوعہ کی پولیس چوکی نگری پرول کے ماتحت آنے والے علاقہ ننگل میں پیش آیا ہے۔علاقہ کے لوگوں میں غم وغصہ کی لہر ہے، ان کی مانگ ہے کہ فوری قاتلوں کو سلاخوں کے پیچھے دھکیلاجائے۔ اس سلسلہ میں بارہا پولیس چوکی نگری پرول میں رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تاہم کسی نے فون نہ اٹھایا۔