عام انتخابات….2019
لداخ پارلیمانی حلقہ پر چار امیدواروں میں دلچسپ مقابلہ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//کرگل اور لہہ اضلاع پر مشتمل لداخ پارلیمانی نشست جہاں پانچویں مرحلہ کے تحت 6مئی کو ووٹ ڈالے جانے ہیں، پردلچسپ مقابلہ متوقع ہے۔ اس نشست پر بھاجپا، کانگریس امیدواروں کے علاوہ دو آزاد امیدوار اصغر علی کربلائی اور سجادکرگلی میدان میں ہیں،۔ پیر کے روز لداخ پارلیمانی حلقے کیلئے نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تھی ، جس دوران چار اُمیدوار میدان میں رہ گئے ہیں ۔ نامزدگی واپس لینے والوں میں چھیرنگ نمگیال ، کاچو محمد فیروز اور اصغر علی شامل ہیں ۔ میدان میں اب کانگریس کے رگزل سپالبار ، بی جے پی کے جمیانگ چیرنگ نمگیال کے علاوہ آزاد اُمیدوار اصغر علی کربلائی وسجاد حسین شامل ہیں ۔ کانگریس امیدوار61ریگزل سپالبار واحد کروڑ پتی امیدوار ہیں جن کا اچھا خاصا ہوٹل کا کاروبار ہے ۔ وہ دو مرتبہ لداخ خود مختیار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے چیئرمین رہ چکے ہیں اور سنیئر بدھسٹ رہنما ہیں۔ بھاجپا کے 33سالہ امیدوار نمبتیال لداخ خود مختیار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے چیئرمین وچیف ایگزیکٹیو کونسلر بھی ہیںجنہوں نے گذشتہ سال یہ عہدہ سنبھالاتھا۔ کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کے علاوہ دو مزید امیدوار میدا ن میں ہیں۔ ان میں کانگریس کے باغی سابقہ رکن اسمبلی اصغر علی کربلائی اور علاقہ کے صحافی سے سیاستدان بنے سجاد حسین کرگلی ہیں جوکہ بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں، جنہیں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی حمایت حاصل ہے۔ سال2014کے لوک سبھا انتخابات میں بھاجپا کی ٹکٹ سے بزرگ رہنما تھپسن چھیوانگ نے 36ووٹوں سے نشست جیتی تھی ، جنہوں نے اپنے حریف کانگریس امیدوار غلام رضاکو ہرایاتھا۔ غلام رضا نے گذشتہ برس کانگریس کی بنیادی ممبر سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ جموں وکشمیر ریاست کی چھ پارلیمانی نشستوں میں لداخ میں سب سے کم پولنگ اسٹیشن559، سب سے کم رائے دہندگان1,71,819ہیں۔ لہہ اور کرگل میں بالترتیب 294اور265پولنگ اسٹیشن ہیں۔ذرائع کے مطابق اصغر علی کربلائی بطور آزاد امیدوار بھاجپا اور کانگریس امیدواروں کو کانٹے کی ٹکر دیں گے ۔ سجاد کرگلی جنہوں نے بطور صحافی خطہ میں کافی نام کمایا ہے ، کو بھی کم آنکا نہیں جاسکتا۔کانگریس اور بی جے پی سے تعلق رکھنے والے دونوں امیدواروں کا تعلق ضلع لہہ سے ہے، اور وہ بدھ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ دونوں آزاد امیدواروں کا تعلق مسلم اکثریتی ضلع کرگل سے ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لداخ کی نشست پرلہہ بنام کرگل مقابلہ رہے گا۔کرگل سے تعلق رکھنے والے دونوں آزاد امیدواروں کو ضلع کی دو طاقتور مذہبی تنظیموں امام خمینی میموریل ٹرسٹ کرگل اور اسلامیہ اسکول کرگل کی حمایت حاصل ہے ،کیونکہ دونوں تنظیموں کے درمیان کسی ایک امیدوار پر اتفاق نہ ہوپایاتھا، جس کے بعد دونوں نے الگ الگ امیدوار میدان میں اُتارے۔ذرائع کے مطابق37سالہ سجاد کرگلی کو نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی حمایت حاصل ہے۔ کربلائی کو امام خمینی میموریل ٹرسٹ کا ساتھ اور سرپرستی حاصل ہے۔لداخ میں اب تک 12مرتبہ لوک سبھا چناو¿ ہوئے ہیں جس میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس نے زیادہ بار جیت درج کی ہے۔ بھاجپا کو2014کے چناو¿ میں کامیابی ملی تھی۔ 1967سے1984تک لگاتار کانگریس امیدوار جیتے ہیں، جن میں 1967اور1971کوکے جی بکولہ ، 1977کو پاروتی دیوی، 1980اور1984کو پی نمگیال شامل ہیں۔ 1989کو آزادامیدوار محمد حسن کمانڈر، 1996کو پھر کانگریس امیدوار پی نمگیال نے جیت درج کی۔1998کو نیشنل کانفرنس کے سعید حسن اور 1999کو این سی کے ہی حسن خان جیتے،204کو بطور آزاد امیدوار تھپسن چھیوانگ، 2009میں آزاد امیدوار حسن خان اور پھر2014کو بھاجپا کی ٹکٹ سے تھپسنگ چھیوانگ نے الیکشن جیتا۔