پارلیمانی انتخابات 2019….
دوسرے مرحلہ کی پولنگ آج
اُودھم پور اورسرینگرحلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلہ کے تحت کل یعنی18اپریل کو ملک کی دیگر ریاستوں کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کے دوپارلیمانی حلقوں اودھم پور اور سرینگر میں ووٹ ڈالے جائیں گے جس کے لئے سخت ترین حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔ خطہ جموں کے چھ اضلاع پر مشتمل اودھم پور پارلیمانی نشست کے ساتھ ساتھ ہائی پروفائل سری نگر پارلیمانی حلقہ جوکہ وسطی کشمیر کے تین اضلاع سری نگر، بڈگام اور گاندربل پر مشتمل ہے، میں ووٹ ڈالے جانے ہیں۔پولنگ کا عمل صبح سات بجے شروع ہوکر شام کے چھ بجے تک جاری رہے گا۔ ریاست میں 18 اپریل کو ان علاقوں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے جن میں پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت ووٹ ڈالے جانے ہیں۔ دونوں حلقوں میں مجموعی طور29.81 رائے دہندگان 24اُمیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔اودھم پور اور سرینگر حلقوں میں رائے دہندگان کی مجموعی تعداد 2981083ہے جن میں مرد ووٹروں کی تعداد 1543571، خواتین ووٹروں کی تعداد 1416387اور خواجہ سرا ووٹروں کی تعداد 69 ہے۔اودھم پور اور سرینگر حلقوں میں بارہ بارہ اُمید وار میدان میں ہےں۔اِنتخابات کے احسن انعقاد کے لئے دونوں حلقوں میں مجموعی طور 4426پولنگ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔بدھ کے روز دونوں حلقوں میں پولنگ پارٹیوں کو متعلقہ پولنگ اسٹیشنوں کی طرف سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ روانہ کیاگیا۔ڈوڈہ اور بھدرواہ اسمبلی حلقوں میں لگ بھگ 171 اِنتخابی جماعتوں کو پولنگ کے لئے تعینات کئے ہیں ۔اِن اِنتخابی جماعتوں میں 94ڈوڈہ اور 77 بھدرواہ کے لئے روانہ کئے گئے ہیں جبکہ کہ اِنتخابی مواد بشمول ای وی ایم اوروی وی پی اے ٹی بھی اس عملے کے ساتھ روانہ کیا گیا ہے۔اِنتخابی عملے کو روانہ کرنے کے عمل کی ضلع الیکشن آفیسر ڈوڈہ ڈاکٹر ساگر ڈی ڈائیفورڈ نے نگرانی کی۔منگلوار کو ڈوڈہ اور بھدر واہ کے دوردراز علاقو ںکے لئے179پولنگ پارٹیاں روانہ کی گئی تھیں۔ضلع کشتواڑ کے دو اسمبلی حلقوں اندروال اور کشتواڑ میں اِنتخابات کے منصفانہ اِنعقاد کے لئے 376 پولنگ پارٹیاں روانہ کی گئی ۔ضلع الیکشن آفیسر کشتواڑ انگریز سنگھ نے بتایا کہ کشتواڑ اسمبلی حلقے کے مختلف مراکز کے لئے 177 جبکہ اندروال اسمبلی حلقے کے پولنگ مراکز کے لئے 199پولنگ پارٹیاں روانہ کی گئی ہیں۔مڑواہ اور وڈوَن جیسے دُور دراز علاقوں کے لئے پولنگ عملہ ہوائی سروس کے ذریعے پہلے روانہ کیا جاچکا ہے ۔ا ِس کے علاوہ ای سی آئی ایل کے 26انجینئر بھی مختلف علاقوں کے لئے روانہ کئے جاچکے ہیں تاکہ اِنتخابات کے احسن اِنعقاد کو ممکن بنایا جاسکے۔اس سے قبل پولنگ عملے نے اپنے اپنے روانگی مراکز پر رِپورٹ کیا جہاں سے انہیں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور وی وی پی اے ٹی سمیت پولنگ مراکز کے لئے روانہ کیا گیا ۔اس دوران عملے کی روانگی سے پہلے انہیں ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی مشینوں کی تربیت فراہم کی گئی ۔بعد میں عملے کو سیکورٹی افراد اور پزائیڈنگ افسروں کے ہمراہ پولنگ مراکز کے لئے روانہ کیا گیا ۔ ووٹنگ کا عمل 18اپریل کو صبح 7سے شام 6بجے تک ہوگا۔کٹھوعہ ضلع کے پانچ اسمبلی حلقوں میں انتخابات کے احسن انعقاد کیلئے بدھ کو مسلسل بارشوں کے باوجود پولنگ پارٹیوں کو پولنگ مراکز کی جانب روانہ کیا گیا ۔ ضلع الیکشن افسر وکاس کنڈل کی نگرانی میں 709 پولنگ پارٹیوں کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور وی وی پی اے ٹی مشینوں کے علاوہ ضروری ساز و سامان کے ہمراہ پولنگ مراکز کی طرف روانہ کیا گیا ۔ پولنگ عملے کو جی پی ایس سے لیس گاڑیوں میں روانہ کیا گیا ہے تا کہ اُن کی نقل و حرکت پر نگاہ رکھی جا سکے ۔ ضلع الیکشن افسر نے بتایا کہ ضلع میں قایم کئے گئے کُل 709 پولنگ مراکز میں سے 15 کو انتہائی حساس ، 300 کو حساس اور 394 کو نارمل پولنگ مراکز قرار دیا گیا ہے ۔ وکاس کنڈل نے کہا کہ 25 پولنگ مراکز کو مثالی پولیس سٹیشن جبکہ 4 پولنگ مراکز کو خواتین کیلئے مخصوص قرار دیا گیا ہے ۔ پولنگ عملے کو روانہ کرنے کے موقعہ پر اے سی آر کٹھوعہ دویندر پال کے علاوہ متعلقہ اسمبلی حلقوں کے اسسٹنٹ ریٹرننگ افسر اور نوڈل افسران بھی موجود تھے ۔ اُدھر وسطی کشمیر کے تین اضلاع گاندربل،سرینگر اور بڈگام میں سرینگر پارلیمانی نشست کے چناﺅ کے لئے 1716پولنگ پارٹیاں تعینات کی گئی ہیں جبکہ پولنگ پارٹیوں کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں اور وی وی پی اے ٹیز کے علاوہ دیگر چناﺅ مواد بھی فراہم کیا گیا ہے۔متعلقہ ضلع چنا ﺅ آفیسران نے چناﺅ مراکز میں پولنگ پارٹیوں کی تعیناتی اورچناﺅمراکز میںپولنگ پارٹیوںکی تعیناتی اورچناﺅ مواد کی فراہمی کے عمل کا جائزہ لیا۔سرینگر پارلیمانی نشست کے ریٹریننگ آفیسر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ پولیس دستوں کے ہمراہ پولنگ پارٹیاں اورٹیم کے دیگر ممبرا ن متعلقہ پولنگ مراکز پر پہنچ گئے ہیں جہاں پولنگ صبح 7بجے شروع ہوگی اور شام 6بجے تک جاری رہے گی۔اس سے قبل پولنگ پارٹیاں اپنے متعلقہ ڈسٹریبیوشن سینٹرس پر حاضر ہوگئیں جہاں انہیں چناﺅ مواد فراہم کیا گیا۔ضلع گاندربل میں سرینگر پارلیمانی چناﺅ کے لئے کنگن اور گاندربل اسمبلی حلقوں کے پولنگ بوتھوں کے لئے تعینات 235پارٹیوں کو روانہ کیا گیا۔ان میں131پارٹیاں گاندربل کے لئے اور 104پارٹیاں کنگن اسمبلی حلقے کے لئے تعینات کی گئی ہےں۔پولنگ پارٹیوں کی روانگی حفاظتی دستوں کے ہمراہ ہوتی ہے۔دونوں اسمبلی حلقوں کے چناﺅ مشاہد راہل شرما اورضلع چناﺅ آفیسر گاندربل حشمت علی خان نے پولنگ پارٹیوں کی روانگی کی نگرانی کی۔اس دوران ڈی ای او نے پولنگ آفیسران اور دیگر متعلقہ آفیسران کو فرض شناسی اورتندہی کے ساتھ کام کرنے کی تلقین کی۔اس موقعہ پر اے ڈی ڈی سی ،اے آر اووز،ڈی ڈی ای اواورنوڈل آفیسران کے علاوہ دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔حکام کے مطابق سرینگر پارلیمانی نشست کی پولنگ کے لئے ایسے جسمانی طور خاص افراد جنہیںاپنا ووٹ ڈالنے کے لئے تعاﺅن کی ضرورت ہوگی ،کو پولنگ مراکز تک پہنچانے کے لئے لازمی مدد فراہم کی جائے گی۔ان رائے دہندگان کو پولنگ مراکز تک پہنچانے اورواپس گھر تک پہنچانے کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ضلع بھر میں یہ انتظامات ریمپ سہولیا ت کی دستیابی کے علاوہ ہوں گے تاکہ جسمانی طور ناخیز رائے دہندگان کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے میں کسی دِقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ضلع چناﺅ آفیسر سرینگر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے رہنما خطوط کے تحت چناﺅ انتظامات کئے گئے ہیں تاکہ انتخابات کا احسن ومنصفانہ انعقاد یقینی بن سکے۔اودھم پور پارلیمانی حلقہ میں اصل مقابلہ بی جے پی کے ڈاکٹر جتیندر سنگھ، کانگریس کے وکرم ادتیہ سنگھ، ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کے چوہدری لال سنگھ اور نیشنل پنتھرس پارٹی کے ہرش دیو سنگھ کے درمیان ہے۔ جتیندر سنگھ اور وکرم ادتیہ کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔ 2014 کے پارلیمانی انتخابات میں یہ نشست ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جیتی تھی جنہوں نے سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کو قریب 60 ہزاروں ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا وہیں سری نگر پارلیمانی حلقہ انتخاب جہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 لاکھ 95 ہزار 304 ہے، میں 12 امیدوار قسمت آزمائی کررہے ہیں تاہم اصل مقابلہ نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر فاروق عبداللہ، پیپلز کانفرنس کے عرفان رضا انصاری اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے آغا سید محسن کے درمیان ہے۔ 2017 کے ضمنی انتخابات میں یہ نشست فاروق عبداللہ نے جیتی تھی اور آج بھی جیت کے مضبوط دعویدار سمجھے جارہے ہیں۔سبھی پولنگ مراکز کو حساس ترین پولنگ مراکز کے زمرے میں رکھا گیا ہے’۔انہوں نے مزید بتایا ‘سبھی پولنگ مراکز پر مائیکرو آبزرورس، پیرا ملٹری فورسز اور ریاستی پولیس کے اہلکار تعینات رہیں گے۔ سبھی پولنگ مراکز میں پولنگ کے عمل کی ویڈیو گرافی ہوگی’۔ادھم پور پارلیمانی حلقے میں جن اُمیدواروں کے مابین مقابلہ ہو رہا ہے اُن میں بہو جن سماج پارٹی کے تلک راج بھگت، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ڈاکٹر جتیندر سنگھ، انڈین نیشنل کانگریس کے وکرم ادتیہ سنگھ، جے کے نیشنل پنتھرس پارٹی کے ہرش دیو سنگھ، ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کے چوہدری لال سنگھ، نورنگ کانگریس پارٹی کے محمد ایوب، شیو سینا کی میناکشی کے علاوہ آزاد امید وار بنسی لال، راکیش مڈگل، شبیر احمد، غریب سنگھ اور فردوس احمد شامل ہیں جبکہ سرینگر پارلیمانی حلقہ سے بھارتیہ جنتاپارٹی کے خالد جہانگیر، پی ڈی پی کے آغاسید محسن،نیشنل پنتھرس پارٹی کے عبدالرشید گنائی، نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جنتا دل یونائیٹڈ کے شوکت حسین خان، شیو سینا کے عبدالخالق بٹ، پیپلز کانفرنس کے عرفان رضا انصاری، راشٹر یہ جن کرانتی پارٹی کے نذیر احمد لون، مانو ادھیکار نیشنل پارٹی کے نذیر احمد صوفی کے علاوہ آزاد امید وار بلال سلطان، سجاد احمد ڈار، عبدالرشید بانڈے میدان میں ہیں۔دریں اثناءانتخابات کے پیش نظر بدھ کو ضلع مجسٹریٹ سرینگر کے حکمنامے کے مطابق ٹریفک پولیس نے سرینگر کیلئے ٹریفک ایڈوائزری جاری کردی۔ ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ18اپریل کو نشاط، شالیمار، ہارون اور متصلہ علاقوں کیلئے بڈیاری چوک اور گپکار کے راستے سے ٹریفک چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔اسی طرح نشاط، شالیمار، ہارون اور متصلہ علاقوں کیلئے ایس کے آئی سی سی کے راستے ٹریفک چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایڈوائزری کے مطابق جو لوگ ہارون، شالیمار، نشاط سے لالچوک کا سفر کرنے کے خواہشمند ہوں، وہ فور شور، روڑ اور حضرت بل کا راستہ اختیار کریں۔جو ڈلگیٹ یا لالچوک علاقوں سے ہارون ،شالیمار، نشاط وغیرہ جانا چاہیں، ا±نہیں نوپورہ۔خانیار۔رعنا واری کا راستہ اختیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہے۔