نیوزڈیسک
سرینگر//پندرہویں کور کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل کے ایس ڈھلون نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ لیت پورہ خود کش حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے جنگجوئوںکو فوج نے صرف 100گھنٹے کے اندر ہی موت کے گھاٹ اُٹاردیا۔ انہوں نے جنگجوئوں کے تئیں نرم گوشہ رکھنے والوں کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی نوجوان بندوق اُٹھائے گا فوج اُسے راستے سے ہٹانے میں کسی پس وپیش سے کام نہیں لے گی۔ وادی کشمیر میں مائوں سے اپیل کرتے ہوئے فوجی جنرل کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بچوں کو سرینڈر کرنے کے لیے مائل کریں۔پندرہویں کور کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل کے ایس ڈھلون نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران اس بات کا دعویٰ کیا کہ فوج نے لیت پورہ خودکش حملے کی منصوبہ بندی رچانے والوں کو 100گھنٹوں کے اندر ہی مار گرایا۔ فوجی جنرل کا کہنا تھا جن لوگوں نے 14فروری کو لیت پورہ اونتی پورہ میں سی آر پی ایف کانوائے پر خودکش حملے کی سازش رچی تھی ، فوج نے صرف 100گھنٹے کے اندر ہی اُن کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ جنرل ڈھلون نے آئی ایس آئی اور پاکستانی فوج کو لیت پورہ حملے میں براہ راست مؤرد الزام ٹھہراتے ہوئے بتایا کہ سرینگر جموں شاہراہ پر لیت پورہ کے مقام پر گزشتہ دنوں جو خوفناک خودکش حملے انجام دیا گیا وہ پاکستانی نژاد جنگجو تنظیم جیش محمد نے آئی ایس آئی اور پاکستانی فوج کے تعاون سے انجام دیا۔انہوں نے بتایا کہ حملے کے صرف 100گھنٹے بعد ہی فوج نے وادی کشمیر میں جیش محمد کے نیٹ ورک کو نشانہ بناتے ہوئے خود کش حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے جنگجوئوں کو موت کے گھاٹ اُتاردیا۔انہوںنے بتایا کہ فوج نے تمام ذرائع کو پیشہ وارانہ طور پر استعمال کرتے ہوئے خودکش حملے کی سازش رچانے والوں کو ناکوں چنے چبوائے اور اس طرح حملے کے پیچھے اہم کردار نبھانے والے جنگجوئوں کو چند گھنٹے بعد ہی ہلاک کیا۔وادی کشمیر میں جنگجوئوں کے تئیں نرم گوشہ رکھنے والے عناصر کو سخت پیغام دیتے ہوئے فوجی جنرل کا کہنا تھا کہ کوئی بھی نوجوان جو بندوق کا راستہ اختیار کرے گا، فوج اُس کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔ انہوں نے بتایا کہ جو بھی نوجوان بندوق یا تشدد کا راستہ اختیار کرے گا فوج کو راستے سے ہٹانے میں کسی بھی پس و پیش سے کام نہیں لے گی۔ڈھلون کا کہنا تھا کہ جب تک جنگجو نوجوان فوج کے سامنے سرنڈر نہیں کریں گے تب تک فوج اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی۔ پریس کانفرنس کے دوران پندرہویں کور کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل کے ایس ڈھلون نے جنگجوئوں نوجوانوں کی مائوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ نوجوانوں کو سرینڈر کرنے کے لیے مائل کریں۔ ’’میں وادی کشمیر کی تمام مائوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بیٹوں کو سرینڈر کے لیے مائل کریں کیوں کہ جس نوجوان نے بھی بندوق اُٹھائی ہو اُسے مارا جائیگا جب تک نہ وہ فوج کے سامنے سرینڈر کرے۔انہوںنے جنگجوئوں نوجوانوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک نہ آپ فورسز کے سامنے سرنڈر کروگے تب تک آپ کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔فوجی کمانڈر نے میڈیا کو بتایا کہ پنگلن پلوامہ میں جھڑپ کے دوران مارے گئے 3عسکریت پسندوں کے ساتھ ہی وادی کشمیر میں جیش محمد کی قیادت کا مکمل طور پر صفایا کردیا گیا۔انہوںنے بتایا کہ جن جنگجو نوجوانوں کو پنگلن پلوامہ میں جھڑپ کے دوران مارا گیا وہ وادی کشمیر میں جیش کی قیادت سنبھالے ہوئے تھے اور ساتھ ہی انہوں نے 14فروری کو لیت پورہ حملے کی منصوبہ بندی بھی کی تھی جس کے نتیجے میں فورسز کو کافی نقصان اُٹھانا پڑا۔خیال رہے جنگجوئوں نے 14فروری کو لیت پورہ اونتی پورہ کے مقام پر سی آر پی ایف کی کانوائے کو نشانہ بناتے ہوئے خود کش حملے کیا جس کے نتیجے میں سی آر پی ایف کے 49اہلکار موقعے پر ہی ہلاک جبکہ 3درجن سے زائد اہلکار بری طرح سے زخمی ہوگئے ۔اسی طرح 18فروری کو پلوامہ کے پنگلش علاقے میں فوج اور جنگجوئوں کے مابین خونین لڑائی کے دوران 5فورسز اہلکار ہلاک ہوئے جن میں فوج کا ایک میجر بھی شامل ہیں۔ جنگجوئوں کی شدید فائرنگ کے نتیجے میں یہاں جائے جھڑپ کے نزدیک 6فورسز اہلکارزخمی ہوئے جن میں لیفٹنٹ کرنل، برگیڈئر، ڈی آئی جی پولیس نمایاں طور پر شامل ہیں۔