کروڑوں کے اثاثے کوڑیوں کے دام
خطہ پیرپنچال میں1030کنال17مرلے وقف اراضی محکمہ دفاع کے پاس
پونچھ ضلع میں سیکورٹی فورسز صرف 16کنال زمین کاکرایہ ادا کر رہی ہیں،وہ بھی باقاعدگی کے ساتھ نہیں ملتا
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//اضلاع پونچھ وراجوری جنہیں عرفِ عام میں خطہ پیر پنچال کے نام سے جانا جاتاہے ،میں 1030کنال17مرلے وقف اراضی سیکورٹی فورسز کے پاس ہے۔جس میں512.01کنال پونچھ ضلع اور 518.16کنال راجوری ضلع میں ہے۔ضلع راجوری ، کالاکوٹ، درہال اور بدھل میں فوج کے پاس 406کنال16مرلے اراضی ہے جس کے عوض اس وقت سالانہ 56لاکھ روپے بطور کرایہ دیاجارہاہے جوکہ زمین کی قیمت کے حساب سے بہت کم ہے۔ اس میں سے زیادہ تر اراضی قصبہ راجوری میں ہے جس کا کرایہ موجودہ مارکیٹ ریٹ کے حساب سے کئی گناہ زیادہ بنتاہے۔ضلع پونچھ میں پرانی پونچھ اور تحصیل حویلی میں کل 396کنال13مرلے وقف زمین فوج کے قبضہ میں ہے جس میں سے صرف 16کنال کا اڑھائی لاکھ روپے سالانہ کرایہ ادا کیاجاتاہے ۔ بنجر قدیم کا 895روپے فی کنال جبکہ قصبہ جات میںاراضی کا کرایہ 16286روپے فی کنال مقرر کیاگیاہے لیکن یہ بھی باقاعدگی کے ساتھ ادا نہیں کیاجاتاہے۔ذرائع کے مطابق سیکورٹی فورسز کے پاس جو اراضی ہے ، اس پر محکمہ اوقاف کو اعتماد میں لئے بغیر سڑکیں ودیگر پختہ ڈھانچے کھڑے کئے گئے ہیں اور کئے جارہے ہیں۔پیر پنچال میں جتنی بھی وقف اراضی فوج کے پاس ہے، وہ اہم مقامات پرہے اور کمرشیل نوعیت کی ہے، اس کے کرایہ موجودہ مارکیٹ قیمت کے حساب سے فکس کیاجائے تو لاکھوں روپے اوقاف کو آمدنی ہوجس کو ملت کی فلاح وبہبودی پر خرچ کیاجائے۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پرانی پونچھ میں خسرہ نمبر145سے148اور151کے تحت23کنال17مرلے، پرانی پونچھ میں ہی خسرہ نمبر523/247کے تحت04کنال16مرلے، خسرہ نمبر524/247کے تحت02کنال 19مرلے، خسرہ نمبر525/249کے تحت 131کنال14مرلے، خسرہ نمبر548کے تحت09کنال، خسرہ نمبر530کے تحت22کنال01مرلے، خسرہ نمبر537کے تحت09کنال06مرلے، خسرہ نمبر538کے تحت03کنال12مرلے، خسرہ نمبر149کے تحت01کنال01مرلے، خسرہ نمبر156کے تحت01کنال03مرلے، خسرہ نمبر317کے تحت04کنال17مرلے، خسرہ نمبر318کے تحت07کنال1مرلے، خسرہ نمبر544کے تحت19کنال10مرلے اور خسرہ نمبر1762کے تحت03کنال18مرلے وقف زمین فوج کے زیر قبضہ ہے۔ مجموعی طور پرپرانی پونچھ میں238کنال10مرلے وقف زمین پر سیکورٹی فورسز قابض ہیں۔ گل پور خسرہ نمبرات50,52اور62کے تحت 16کنال14مرلے،پولوس(Polous)میں خسرہ نمبر760کے تحت08مرلے، خسرہ نمبر873کے تحت 09مرلے، خسرہ نمبر890کے تحت9مرلے، خسرہ نمبر1024کے تحت01مرلے،خسرہ نمبر1064کے تحت14مرلے، خسرہ ن مبر1128کے تحت03کنال اور خسرہ نمبر1178کے تحت01مرلے وقف اراضی پر سیکورٹی فورسز کا قبضہ ہے۔ کرماڑہ میں خسرہ نمبرات499اور302کے تحت07کنال18مرلے، اجوٹ میں خسرہ نمبر734کے تحت02کنال16مرلے،دیگوار ملدالیاں میں خسرہ نمبر16کے تحٹ6کنال، بگیال درہ میں خسرہ نمبر113کے تحت02کنال، بانڈی چیچیاں میں خسرہ نمبر278کے تحت07کنال2مرلے۔ کھنیتر میں خسرہ نمبرات1648اور1635کے تحت 10کنال 02مرلے، جھلاس میں خسرہ نمبرات 776اور1071کے تحت 09کنال 17مرلے، منڈلہ میں خسرہ نمبر244کے تحت02کنال17مرلے، خسرہ نمبر276کے تحت07مرلے، خسرہ نمبر303کے تحت08کنال08مرلے، خسرہ نمبر317کے تحت01کنال10مرلے، خسرہ نمبر345کے تحت02کنال16 مرلے، خسرہ نمبر392کے تحت03کنال05مرلے، خسرہ نمبر458کے تحت12کنال04مرلے، خسرہ نمبر571کے تحت13مرلے، خسرہ نمبر630کے تحت03کنال14مرلے، خسرہ نمبر725کے تحت04کنال، خسرہ نمبر760کے تحت02کنال07مرلے،خسرہ نمبر810کے تحت16مرلے، خسرہ نمبر811کے تحت09مرلے اور خسرہ نمبر815کے تحت03کنال14مرلے وقف اراضی سیکورٹی فورسز کے پاس ہے۔تتری نوٹ میں خسرہ نمبر1061کے تحت16مرلے، خسرہ نمبر1066کے تحت 05کنال18مرلے، خسرہ نمبر1064کے تحت11مرلے، خسرہ نمبر1117کے تحت05کنال17مرلے، خسرہ نمبر1104کے تحت01کنال17مرلے ، خسرہ نمبر1342کے تحت 07کنال15مرلے، کلائی میں خسرہ نمبرات101,103,104,108,185اور189کے تحت 04کنال01مرلے، دیگوار تاڑوہ میں 04مرلے، نورکوٹ میں 05مرلے، سڑہیاں میں 05مرلے، کھسلیاں میں01مرلے وقف زمین پر سیکورٹی فورسز کا قبضہ ہے۔سابقہ تحصیل سرنکوٹ کے سموٹ میں خسرہ نمبر103 Minکے تحت03کنال15مرلے، پوٹھہ میں خسرہ نمبر798کے تحت05کنال03مرلے زمین ہے۔ سب ڈویژن مینڈھر میں مجموعی طور105کنال03وقف اراضی فوج کے پاس ہے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ساگر ہ میں خسرہ نمبرات339,351اور439کے تحت12کنال06مرلے، منکوٹ میں خسرہ نمبرات1007, 1008, 1027, 1035, 1049, 1087, 1239, 12M, 1266, 1517, 260, 290,291, 882, 889, 307, 393, 394, 437, 654, 472, 2736اور443کے تحت55کنال10مرلے، حدمتارکہ پر واقع دراٹی علاقہ میں خسرہ نمبرات98, 100,152,342,792اور132کے تحت20کنال04مرلے اور بالاکوٹ میں خسرہ نمبرات259,260,258کے تحت17کنال03مرلے وقف اراضی ہے۔ سابقہ تحصیل راجوری میں406کنال16مرلے وقف اراضی فوج کے قبضہ میں ہے۔حکام کے مطابق اس کا فوج باقاعدہ کرایہ ادا کر رہی ہے اور چھ ماہ کے بعد50لاکھ سے زائد کرایہ دیاجاتاہے لیکن زمین کے حساب سے کرایہ بہت زیادہ بنتا ہے۔کئی برسوں سے کرایہ پر نظرثانی نہ ہوپائی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق راجوری کے رام پور علاقہ میں خسرہ نمبرات103,105,120,322,377,378,829,851اور1111کے تحت378کنال17مرلے، فیلانہ میں 13کنال17مرلے، بڈکہ میں14کنال اور ڈنڈی دھار میں02مرلے وقف زمین ہے۔ اسی طرح سابقہ تحصیل سندر بنی میں08کنال06مرلے زمین ڈیفنس سروسز کے لئے استعمال میں لائی جارہی ہے۔ سابقہ تحصیل نوشہرہ میں 102کنال06مرلے وقف زمین فوج کے پاس ہے۔ عنایت پور میں خسرہ نمبر73کے تحت 01کنال10مرلے، راجوہ میں خسرہ نمبر31کے تحت4کنال16مرلے، نونیل میں خسرہ نمبر775کے تحت05کنال12مرلے، خسرہ نمبر807کے تحت52کنال16مرلے، خسرہ نمبر1180کے تحت09کنال12مرلے، خسرہ نمبر1181کے تحت01کنال03مرلے، راجواا میں خسرہ نمبر31کے تحت04کنال16مرلے، موہڑہ کمپلا میں خسرہ نمبر39کے تحت08کنال07مرلے اورخسرہ نمبر39کے تحت08کنال07مرلے، ناڑیاں میں خسرہ نمبر38اور193کے تحت12کنال19مرلے وقف زمین ہے۔پونچھ ضلع میں کل وقف اراضی6225کنال11مرلے ہے ۔حویلی میں3161کنا، منڈی میں154کنال18مرلے، سرنکوٹ میں852کنال16مرلے اور مینڈھر میں2056کنال17مرلے زمین ہے۔ حویلی میں384کنال17مرلے زمین قبضہ میں ہے۔ایڈمنسٹریٹر اوقاف پونچھ کے مطابق فوج کے زیر قبضہ اراضی کا کرایہ فکس کرنے کا عمل جاری ہے۔ تمام کاغذات مکمل کر کے محکمہ دفاع کے اعلیٰ حکام کے پاس ہے اور توقع ہے بہت جلد یہ مسئلہ حل ہوجائے گا۔