عامر سہیل
منجا کوٹ // کنٹرول لائن پر منگل کے روز بھی بھارت اور پاکستان کی فوجوں کے مابین گولہ باری کے تبادلہ کا سلسلہ جا ری رہا جس کے دوران 2بارڈر سیکورٹی فورس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں ۔دیر شام کو ضلع پونچھ کے منکوٹ اور کرشنا گھاٹی سیکٹر میں بھی شدید گولہ باری کا تبادلہ شروع ہو نے کی اطلاعات ہیں ۔ یہاں پر وزارت دفاع کے ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے بالا کوٹ اور منجا کوٹ سیکٹر کے ترکنڈی ، کنگا گلی ، چھپر دھارا، بھمبر گلی ، پنجگرائیں ، نائیکا، کھوڑی ناڑ ۔ لمبی باڑی اور دوسرے علاقوں میں بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس دوران پاکستانی گولہ باری کی زد میں متصل دیہات بھی آگئے۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارتی فوج بھی پاکستانی گولہ باری کا بھر پور جواب دے رہی ہے ۔ اس دوران بھمبر گلی میں بارڈر سیکورٹی فورس کے دو اہلکار زخمی ہو گئے جنہیں علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ منجا کوٹ میں کچھ مویشی زخمی ہو ئے ہیں جبکہ ایک مویشی خانہ کو کچھ نقصان پہنچا ہے۔ فوج کے ذرائع کے مطابق پاکستان فوج نے منگل کی صبح قریب 8 بجکر 45 منٹ پر راجوری کے بھمبر گلی سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرکے ہلکی ہتھیاروں اور مارٹر گولوں کا استعمال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بھارتی فوج سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا موثرجواب دیا۔ واضح رہے کہ اتوار اور پیر کو بھی راجوری اور پونچھ اضلاع میں کنٹرول لائن پر گولہ باری کا تبادلہ ہوا تھا ۔ صورتحال کو دےکھتے ہوئے چےف اےجوکےش آفےسر چوہدری لال حسےن نے منجاکوٹ کنٹرول لائن کی دو کلو مےٹر کی حد مےں آنے والے 29 سکولوں کو منگل کی صبح ہی بندکرنے کے احکامات جاری کر دئے تھے ۔ اس دوران منجاکوٹ میں آٹھویں جماعت کے سالانہ امتحانی مراکز ، تار اور کھوڑی ناڑ کو راجدھانی سکول منتقل کر دیا گیا ۔ مقامی لوگوں کے مطابق پیر اور منگل کی درمےانی شب سے ہی منجاکوٹ کے پنج گرائیں اور ترکنڈی مےں گو لہ باری کے تبادلہ کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جس نے صبح 8بجے کے بعد شدت اختیار کر لی ۔ پنج گرائیں کے محمد فضل ، جن کے مویشی خانہ کو نگل کے روز پاکستانی گولہ لگنے سے نقصان پہنچا، نے ” اڑان “ سے بات کرتے ہوئے حکومت کی شدید نکتہ چینی کی اور کہا کہ اس علاقہ کے لوگوں کو گزشتہ کئی سال سے گولہ باری کے تبادلوں ے دوران جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے لیکن حکومتی سطح پر ان کے لئے کچھ بھی نہیں کیا جا رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جہاں ایک طرف نوشہرہ میں حدِ متارکہ کے باشندوں کے لئے پختہ بنکر تعمیر کئے جارہے ہیں ، وہاں منجا کوٹ کے لوگوں کو ان کی قسمت پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔دریں اثنا ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری ڈاکٹر شاہد اقبال چوہدری کی ہدایت پر تحصیلدار منجا کوٹ محمود خان اور اے ڈی پی او منجا کوٹ امتیاز احمد نے گولہ باری سے متاثرہ پنج گرائیں علاقے کا دورہ کیا اور وگوں کو درپیش مشکلات اور نقصان کا جائزہ لیا ۔ تحصیلدار موصوف نے بتایا کہ متاثرہ لوگوں کو معاوضہ فراہم کیا جائے گا ۔ کچھ نجی ٹی وی چےنلوں پر گولی باری کے باعث پنج گرائیں کے ایک سرکاری سکول میں بچوں کے پھنسے ہونے کی خبر کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا ہے ۔ اس علاقہ میں امتحان دے کر سکول سے واپس لوٹ رہے کچھ بچوں نے بتاےا کہ صبح جب وہ گھر سے سکول کی طرف نکلے تھے تو اس وقت گولہ باری میں زیادہ شدت نہیں تھا لیکن کچھ دیر بعد بہت زور سے گولے گرنے لگے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت اگرچہ گولہ باری نہیں ہو رہی ہے تاہم یہ خاموشی عارضی ہو سکتی ہے ۔ انہوں ے بتایا کہ ان کے علاقہ میں مسلسل گولہ باری کے تبادلہ کی وجہ سے ان کی پڑھائی متاثر ہو رہی ہے اور کئی بار کئی کئی روز تک سکول بند کر دئے جاتے ہیں ۔ واضح رہے کہ آج کل جموں صوبہ کے گرمائی زون سکولوں میں آٹھویں ، دسویں اور بارہویں جماعت کے سالانہ امتحانات چل رہے ہیں اور گولہ باری کی وجہ سے ان میں بھی رکاوٹ پڑ رہی ہے ۔جموں خطہ میں ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر گذشتہ دو ماہ کے دوران شدید کشیدگی دیکھی گئی تھی جس دوران قریب 20 شہری و فوجی اہلکار جاں بحق ہوئے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 1999 ءکے تنازعے کے بعد سنہ 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔ تاہم جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود سرحدوں پر فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔