الطاف حسین جنجوعہ
جموں//حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ ریاست کی مختلف جیلوں میں مجموعی طور2604افراد نظر بند ہیںجن میں 69 غیر ملکی باشندوں ہیں۔ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ قیدیوں کو بہتر غذائی، طبی دیکھ بھال سمیت ہر قسم کی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔آزاد ایم ایل اے انجینئر رشید کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بتایاکہ جموں کشمیر کی مختلف جیلوں میں 69غیر ملکی باشندوں سمیت2604افراد نظر بند ہیں جس میں ملی ٹینسی کے سلسلے میں مجرم قرار دئے گئے13افراد بھی شامل ہیں اور 7قیدیوں کا تعلق بیرون ملک سے ہے۔ایوان میں نظر بندوں سے متعلق پیش اعدادوشمار کے مطابق عام قوانین سے متعلق 227مجرم ہیں جن میں215مقامی اور12غیر ملکی قیدی ہیں۔ ملی ٹینسی سے جڑے قیدیوں کی تعداد150ہے جن میں 20غیر ملکی شہری شامل ہیں، جن کے مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت (انڈر ٹرائل ہیں)۔عام قوانین (Comman law)کے تحت انڈر ٹرائل قیدیوںکی مجموعی تعداد 1980ہے جن میں 30غیر ملکی باشندے ہیں۔ملی ٹینسی کے سلسلے میں حراست میں رکھے گئے قیدیوں کی تعداد63، این ڈی پی ایس کے تحت نظر بند افراد کی تعداد16جبکہ دیگر نظر بندوں کی تعداد98ہے۔مذکورہ قیدیوں کی تفصیلات بتانے سے انکار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کاہکہ نظر بندوں کے اہل خانہ کی سیکورٹی وجوہات کو مد نظر رکھ کر یہ تفاصیل نہیں دی جاسکتیں۔نظر بندوں کو جیلوں میں فراہم کی جارہی سہولیات بارے سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بتایاہے کہ نظر بندوںکی فلا ح و بہبود کےلئے انہیں جیل مینجمنٹ سے متعلق مینول کے تحت تمام ضروری سہولیات فراہم کی جارہی ہیںجس میں مناسب غذائ،محفوظ اور سلامت پنا ہ گاہ، موسم کے مطابق بستر، خصوصی طبی سہولیات چوبیس گھنٹے دستیاب ہیں۔صحت خراب ہونے پر ڈاکٹر جوادویہات تجویز کرتے ہیں، وہی ان کو دی جاتی ہے۔ضرورت پڑنے پرقیدیوں کو میڈیکل کالج جموں اور سپر اسپیشلٹی میں بھی مناسب علاج ومعالجہ کے لئے ریفر کیاجاتاہے۔موسم گرمااور سرما کے مطابق بستر ودیگر سامان فراہم کیاجاتاہے۔ رضائی،میٹرس، کمبل، بیڈ شیٹ ، تیکے وغیرہ دیئے جاتے ہیں ۔ مناسب کھیل کود سہولیات جیسے کہ والی بال، بیڈمنٹن، کرکٹ، کیرم بورڈ، لوڈو، چیس قیدیوں کے لئے جیلوں میں دستیاب ہے۔ روزانہ بنیادوں پر تفریح کے لئے ٹیلی ویژن اور اخبارات، میگزین وغیرہ دیئے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگنو اسٹڈی سینٹرز، جموں/کشمیر یونیورسٹی اور جموں وکشمیر سٹیٹ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے ذریعہ تعلیم کی بھی سہولیت رکھی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ماس لٹریسی پروگرام اور مختلف ٹریڈز کے ووکیشنل ٹریننگ پروگرام ، سلائی کڈھائی، موم بتیاں بنانے، کشیدہ کاری، کمپیوٹر کارپنٹری، بجلی فیٹنگ، کپڑے بنانے، سیلون اور بال تراشنے کی تربیت دی جاتی ہے۔لیگل ایڈ کلینک بھی تمام جیلوں میں کام کر رہی ہے تاکہ ان قیدیوں کو امداد دی جائے جنہیں وکلاءرکھنے کے لئے وسائل نہیں ہوتے۔وزیر اعلیٰ نے بتایاکہ بیرون ریاست جموں وکشمیر ریاست سے تعلق رکھنے والے کتنے لوگ جیلوں میں ہیں، اس حوالہ سے محکمہ داخلہ کے پاس کوئی تفصیلات موجود نہ ہیں۔