فجموں//امداد باہمی اور لداخ امور کے وزیر چھرینگ دورجے نے کہا ہے کہ امداد باہمی تحریک کا مقصد چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کسانوں کی اقتصادی اور سماجی ترقی یقینی بنانا ہے اور موجودہ حکومت اس خاص سیکٹر کی طرف خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔وزیر نے ان باتوں کا اظہار آج قانون ساز اسمبلی میں امداد باہمی اور امور لداخ محکموں کے مطالبات زر پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کیا۔وزیر نے کہا کہ امداد باہمی تحریک کو ریاست میں ازسر نو زندہ کرنے کے لئے حکومت نے ایک نیا کواپریٹو ایکٹ تشکیل دیا ہے۔یہ ایکٹ موجودہ جے اینڈ کے کواپریٹو سوسائٹی ایکٹ1989 اور سیلف ریلائنٹ کواپریٹو ایکٹ1999 کے ساتھ جوڑ کر عمل میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پچھلے دس برسوں کے دوران کواپریٹو سوسائٹیوںکے لئے انتخابات عمل میں نہیں لائے گئے اور مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ ریاست کے تینوں خطوں میں پرائمری اور سکینڈری کواپریٹو سوسائٹیز کے لئے محکمہ نے کامیابی کے ساتھ انتخابات عمل میں لائے۔2018-19 بجٹ تجاویز کا ذکر کرتے ہوئے وزیر نے ڈاکٹر درابو کا شکریہ ادا کیا جن کی کاوشوں کی بدولت تین بغیر لائسنس کے ڈسٹرکٹ سینٹرل کواپریٹو بنکوں کو255 کروڑ روپے کی امداد فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے بھی ان بنکوں کو دوبارہ بہتر حالت میں لانے کے لئے111 کروڑ روپے کی رقم فراہم کی ہے۔دورجے نے کہا کہ یہ بنک سرکاری سکیموں کے ساتھ ساتھ فائنانشل سروسز میں بھی دیہی عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کام کریں گے۔ دورجے نے مزید کہا کہ یہ بنک قلیل مدتی اور مائیکرو کریڈٹ ضروریات کسانوں اور ہُنر مندوں کو فراہم کریں گے۔ریاست میں کواپریٹو تحریک کو بڑھاوا دینے کے سلسلے میں جانکاری پروگراموں پر مزید زور دیا جائے گا، وزیر نے کہا کہ محکمانہ نیوز لیٹر’’ اؤر کواپریٹو زاؤر سٹریگنتھ2017 ‘‘ کو لوگوں کی عام اطلاع کے لئے مشتہر کیا گیا تا کہ انہیں کواپریٹو کی سکیموں کے بارے میں جا نکاری حاصل ہو۔محکمہ کی حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی معاونت والی سکیم راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا کے تحت ریاست کے کئی مقامات پر کئی پروجیکٹ شروع کئے گئے۔کواپریٹو فیئر پرائس دکانوں کی کارکردگی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سال2016-17 کے دوران سُپر بازار جموں اور سرینگر نے بالترتیب1210.01 لاکھ اور741.31 لاکھ روپے کی آمدنی حاصل کی۔ دورجے نے کہا کہ جموں اینڈ کشمیر ملک پروڈیوسر کواپریٹو لمٹیڈ اب اپنا کاروبار بخوبی انجام دے رہی ہے اور اس وقت روزانہ18500 لیٹر دودھ پروسیس کیا جاتا ہے اور ’’سنو کیپ‘‘ برانڈ کے تحت ستواری جموں اور چشمہ شاہی سرینگر کے ملک پلانٹس کو سپلائی کرتا ہے۔پروگرام کے تحت سال2017-18 کے دوران45.60 لاکھ اور81.60 لاکھ روپے بالترتیب منیجریل سبسڈی اور سپیشل اسسٹنس کے تحت فراہم کی گئی۔امور لداخ محکمہ کی کارکردگی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر موصوف نے ایوان کو مطلع کیا کہ لیہہ اور کرگل اضلاع میں2 آٹو نامس ہل ڈیولپمنٹ کونسل لداخ خطہ کو ترقی دینے اور استحکام بخشنے کے لئے کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ان کونسلوں کو مناسب رقومات فراہم کرتی ہے۔وزیر نے کہا کہ2017-18 کے مالی سال کے لئے مختلف سکیموں اور پروگراموں کے تحت249 کروڑ روپے فراہم کئے گئے اور اگلے مالی سال2018-19 کے سلسلے میں271.42 کروڑ روپے کی رقم تجویز کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ سپیشل ٹاسک فورس کے تحت لداخ خطہ کے لئے415.70 کروڑ روپے واگذار کئے گئے ہیں۔دورجے نے مزید کہا کہ پی ایم ڈی پی کے تحت لداخ خطہ میں کئی بڑے ترقیاتی پروجیکٹ ہاتھ میں لئے گئے ہیں جن پر21326 کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں اور اس پروجیکٹ کے تحت زوجیلہ ٹنل، لچو لنگا پاس ٹنل اور ٹیگ لاند( منالی۔ لیہہ)، لیہہ اور کرگل میں 20 کلو واٹ صلاحیت کے سولر پائیلٹ پروجیکٹ، پشمینہ پرموشن پروگرام، لیہہ اور کرگل میں کولڈ سٹوریج سہولیات، سولر ڈرائیرس کے قیام کا عمل میں لانا شامل ہے۔وزیر نے ڈاکٹر حسیب درابو کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے لداخ خطہ میں ملازموں کو کام کرنے کے سلسلے میں10 فیصد سپیشل ڈیوٹی الاؤنس کی منظوری دی۔بعد میں ایوان نے ان محکموں کے لئے سال2018-19 کے لئے97635.13 لاکھ روپے کے مطالبات زر صوتی ووٹ سے پاس کئے۔اس سے قبل 18 ممبران نے مطالبات زر پر جاری بحث میں حصہ لیا۔