یو این آئی
نئی دہلی// پونچھ حدِ متارکہ پر 4پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کے تناظر میں فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا ہے کہ اگر پاکستاندر اندازوں کی مدد کرنے سے باز نہیں آتا تو بھارت ایک بار پھر دوسرا متبادل اپنانے سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔ جنرل راوت نے ستر ویں آرمی ڈے پر یہاں کری اپا پریڈ گراؤنڈ میںپریڈ کی سلامی لینے کے بعد اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی فوج دراندازوں کی مدد کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو اور سخت کارروائی کریں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ فوج کسی بھی اشتعال انگیزی کا منہ توڑ جواب دینے میں پوری طرح اہل ہے اور اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو ہندوستان دوسرے متبادل کو بھی استعمال کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج سرحد پر کسی بھی طرح کی حرکت کو کامیاب نہیں ہونے دے گی اور ان کا پوری طاقت سے جواب دے رہی ہے۔ شمال مشرق میں حالات کو کافی حد تک کنٹرول میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خفیہ اطلاعات پر مبنی مہم سے انتہاپسند عناصر کی حرکتوں کو محدود کرنے میں فوج کوکامیابی ملی ہے۔سوشل میڈیا کے غلط استعمال کا ذکر کرتے ہوئے جنرل راوت نے کہا کہ ہمیں چوکنا رہنا ہوگا اور سائبر جرائم سے بھی سختی سے نمٹنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹکنالوجی کو اپناکر فوج کو اس میں مہارت حاصل کرنی ہوگی کیوں کہ تربیت کے بغیر ان سے پورا فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا ہے۔