جموں//مبارک منڈی ہیری ٹیج کمپلیکس سے متعلق مشترکہ ہاوس کمیٹی نے توسہ خانہ مبارک منڈی ہیری ٹیج کمپلیکس میں آگ کی واردات سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ داخل کرنے میں صوبائی انتظامیہ کی طرف سے تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ اس ضمن میں آج یہاں مشترکہ ہاوس کمیٹی کی میٹنگ ایم ایل سی سجاد احمد کچلو کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں اس معاملے پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ واضح رہے کہ15 دسمبر 2006 کو آگ کی ایک ہولناک واردات میں مبارک منڈی کمپلیکس کے ایک اہم حصے کو نقصان پہنچا تھا جسے توشہ خانہ کے نام سے جانا جاتا تھا ۔آگ کی وادرات کی وجہ سے مہاراجہ دور کے کئی نوادرات کو مبارک منڈی سے سول سیکرٹریٹ منتقل کیا گیا ۔ کمیٹی کے چئیر مین نے کمیٹی ارکان کی عدم موجودگی پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح سے میٹنگوں کے مقاصد پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ کمیٹی نے ڈویژنل کمشنر جموں ، اُس وقت کے ڈپٹی کمشنر جموں ، موجودہ ڈپٹی کمشنر جموں ، ڈائریکٹر ہاسپٹیلٹی پروٹوکول جموں ، ڈائریکٹر آرکائیوز آرکیالوجی اور میوزیم کے علاوہ توشہ خانہ افسروں سے کہا کہ وہ اس ضمن میں 18 دسمبر 2017 کو منعقد ہونے والی میٹنگ میں شرکت کریں ۔ ارکانِ قانون سازیہ سریندر کمار چودھری ، ایس چرنجیت سنگھ ، راجیش گپتا ، پون کمار گپتا اور اشوک کھجوریہ کے علاوہ سپیشل سیکرٹری قانون ساز کونسل عبدالمجید وانی ، ڈپٹی سیکرٹری کونسل علی محمد راوت کے علاوہ کونسل سیکرٹریٹ کے کئی اعلیٰ افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے ۔