پرتپال سنگھ
پونچھ // زندگی کا حقیقی شعور کس شئے میں ہے، آدمی کو شرف و امتیاز کسی چیز سے ملتا ہے، کون سا احساس اس کے لئے عزت و سرفرازی لے کر آتا ہے،اس سوال پر جتنا بھی غور کرو ہمیشہ ایک ہی جواب ملا ہے کہ دینِ مبین اور امام الانبیاء کی ذات ہی شرف و امتیاز کا باعث ہے۔ان خیالات کا اظہار سرحدی گائوں کھڑی کرماڑہ کی جامع مسجد طیبہ میں حسب روایت منعقدہ میلاد مصطفےﷺ کانفرنس میں علماء نے کیا ۔مولانا مفتی فاروق حسین مصباحی مرکزی امام پونچھ نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمیشہ عام لوگوں کے ساتھ گھل مل کر رہے جو چاہتا، جب چاہتا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مل سکتا تھا دستر خوان پر کبھی اکیلے کھانا نہ کھاتے ہر ایک کو شریک طعام کرتے۔مجلس میں کبھی نمایاں جگہ نہ لیتے حلقہ عام میں گھل مل کربیٹھتے چلتے ہوئے ہمرائیوں سے الگ نہ ہوتے۔ ساتھ ساتھ چلتیسواری پر کسی ہمسفر کو ساتھ بٹھاتے مریضوں کی عیادت کرتے اور جنازوں میں شامل ہوتے غریبوں کی دلجوئی کرتے ان کی دعوت قبول فرماتے اور ان کے گھر جاتے لوگوں کے کام کرتے اور ان کی ضرورتیں برلاتیسفر حضر میں ہر اجتماعی موقع پر چھوٹے بڑے کام میں صحابہ کے ساتھ شریک محنت ہوئیمسجد کی تعمیر، خندق کی کھدائی، جہاد کی تیاری، کاروان سفر، اور پڑاؤ ڈالنے کے مواقع پر حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر قسم کے کاموں میں عملاً بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے۔۔۔ یہ سماجی شعور کی وہ برتر سطح ہے جو میرے آقا و مولا نے اپنے کمال فکر، ندرت احساس اور عظمت کردارکے ذریعہ اجاگر فرمائی نوع بشر کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اجتماعیت، رفاقت، باہمی تعاون، دوستی اور خدمت کے جن اعلی اصولوں اور پاکیزہ روایات سے عملاً روشناس کرایا اس کی مثال تاریخ عالم میں کہیں اور نہیں ملتی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طرز حیات میں جو فطری بے ساختگی نظر آتی ہے وہ کائنات میں سب سے یکتا اور انمول ہے حسن کردار کا ایسا خزانہ جو دنیا والوں کے لئے ہمیشہ آئیڈیل رہے گا۔ ندرت احساس کا اجلا منظر جسے دنیا کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔ اور شعور زندگی کی وہ سب سے اونچی سطح جس تک پہنچنا رہتی دنیا کسی اور کے بس میں نہیں۔اس موقع پر بڑی تعداد میں علماء نے شرکت کی مسجد کے امام مولانا نور الہی نقشبندی نے کہا میلاد کانفرنس حسب روایت ہر سال ہوگی جوکہ پچھلے سال سے جاری ہے اس موقع پر مولانا عبد المجید قادری ، نے خصوصی بیان کیا واضح رہے پونچھ کے کڑمارہ گاوں میں میلاد کانفرنس منعقد ہوئی اس میں کافی تعداد میں علماء نے شرکت و عوام نے شرکت کی