اڑان نیوز
جموں // پولیس نے جموں سے شائع ہونے والے دو ہندی اخبارات کے خلاف کیس درج کر لیا ہے جنہوں نے یہاں کھٹیکاں تالاب علاقہ میں کام کرنے والے ایک نوجوان کی تصویر بطورِجان بحق لشکر جنگجو کے طور پر شائع کی تھی ۔ پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق ہندی روزناموں” دینک جاگرن “ اور ” ” امر اجالا “ کے خلاف جموں کے ایک نوجوان مجید کھٹانہ کی تصویر گزشتہ سنیچر کے روز وادی کے حاجن علاقہ میں تصادم میں مارے گئے اوسامہ جھنگوی کے طور پر شائع کی تھی جو لشکر کمانڈر ذکی الرحمیٰن لکھوی کا بھتیجا تھا ۔ دونوں اخبارات کے خلاف جموں و کشمیر پولیس اور پولیس کی شبیہ خراب کرنے کی پاداش میں ایک ایف آئی آر زیر نمبر 73/201زیر دفعات 505اور 153آر پی سی درج کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ کھٹیکاں تالاب علاقہ میں سیخ لگانے والا ایک نوجوان مجید کھٹانہ اس وقت بھو نچکا رہ گیا جب اسے معلوم ہوا کہ اس کی تصویر بطورِ جاں بحق جنگجو شائع ہو ئی ہے ۔ پولیس ترجمان کے مطابق حاجن تصادم میں مارے گئے جنگجوﺅں کی شناخت واضح تھی لیکن اس کے باوجود اخبارات اور کچھ نیوز چینلوں نے جان بوجھ کر جموں کے ایک نواجون کی تصویر بطورِ اوسامہ جھنگوی شائع کی تاکہ جموں و کشمیر پولیس کی شبیہہ خراب ہو اور وادی میں امن و قانون کی حالت خراب ہو جائے ۔