اڑان نیوز
سرینگر//تہاڑجیل میں سیکورٹی اہلکاروں کی وحشیانہ مارپیٹ سے زخمی ہوئے سوپور کے ایک 25سالہ قیدی کومقامی عدالت میں پیش کرنے کے بعد عدالتی حکم پر سب ڈسٹرکٹ اسپتال سوپور میں داخل کرایا گیا۔ دلی کی تہاڑ جیل میں21نومبر کو حفاظتی اہلکاروں کے ہاتھوں قیدیوں کی بلا اشتعال اور اندھا دھند مارپیٹ کا واقعہ پیش آیا۔اہلکاروں نے جیل کے مختلف وارڈوں میں گھس کر فائبر اور بانس کی لاٹھیوں سے قیدیوں کا اس قدر شدید زدوکوب کیا کہ 18قیدی زخمی ہوگئے جن میں تین کی ہڈیاں تک ٹوٹ گئیں۔زخمیوں میں بیشتر کشمیری قیدی شامل ہیں۔اس واقعہ میں زخمی ہونے والے قیدیوں میں بٹہ پورہ سوپور کا احتشام احمد ولد فاروق احمد بھی شامل ہے۔25سالہ احتشام کو پیر کے روز دلی سے سرینگر منتقل کرکے سابق حزب کمانڈر عبدالقیوم نجار سے جڑے ایک کیس کے سلسلے میں منگل کے روزسیشنز جج سوپورکی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت میں احتشام کی طرف سے کیس کی پیروی ایڈوکیٹ اومان بشیر وانی اور ایڈوکیٹ نثار احمد وانی نے کی اور عدالت کو تہاڑ جیل دلی میں پیش آئے اس واقعہ کے بارے میں جانکاری فراہم کی جس میں مذکورہ قیدی سمیت کئی کشمیری نظر بند زخمی ہوئے۔عدالت نے پولیس کو ہدایت دی کہ احتشام کا علاج و معالجہ سوپور اسپتال میں کرایا جائے کیونکہ اس کے جسم پر زخموں کے واضح نشانات ہیں۔عدالتی حکم پر مذکورہ نوجوان کو سب ڈسٹرکٹ اسپتال سوپور میں داخل کرایا گیا ہے۔