الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں بند کال، پہیہ جام ہڑتال اوراپوزیشن جماعتوں کی احتجاجی ریلیوںکے بیچ سرمائی دار الحکومت جموں میں کل سے آئندہ چھ ماہ کے لئے سیول سیکریٹریٹ اور دربارموؤ سے منسلک دفاتر کھل رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی صبح 9بجے سیول سیکریٹرٹ پہنچیں گی جہاں پر ریاستی پولیس کے دستے انہیں گارڈ آف آنر پیش کریں گے۔ بعد ازاں وہ متعدد دفاتر کا معائنہ کریںگی جبکہ ان کا ذرائع ابلاغ کے نمئاندوں سے بات کرنے کا بھی امکان ہے ۔ اس دوران متعدد دیگر تجارتی، کاروباری، سماجی اور ملازم تنظیموں نے بھی حکومت کا سرمائی راجدھانی جموں میں احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں سے استقبال کرنے کے لئے تمام تر تیاریاں کر رکھی ہیں۔ ماضی میں بھی جموں میں یہ معمول رہا ہے کہ دربار موؤ دفاتر کھلنے پر حزب اختلاف جماعتیں عوامی وترقیاتی اور سیاسی مسائل کو لیکر حکومت کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالتی رہی ہیں اور بارہا سیول سیکریٹریٹ گھیراؤ کی بھی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ لیکن حالیہ دہائیوں میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے جب جموں کی تجارتی وٹرانسپورٹ تنظیموں نے بند اور پہیہ جام ہڑتال کی کال دی ہے۔ قابلِ ذکر ہے کہ 2نومبر کو جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران چیمبر آف ٹریڈرز فیڈریشن نے جی ایس ٹی کی عمل آوری کے بعد بھی لکھن پور ٹول پلازہ پر ٹول ٹیکس لینے کے خلاف ’جموں بند ‘کی کال دی تھی جبکہ اسی روز ایک علیحدہ پریس کانفرنس میں آل جموں وکشمیر ٹرانسپورٹ یونین نے بھی اپنے دیرینہ مطالبات کے حق میں ’پہیہ جام‘ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن، جموں پراونس پیپلز فورم، ٹیم جموں ،جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی، ڈوگرہ صدر سبھا، آل جموں سول سوسائٹی فورم، ڈوگرہ برہمن پر تی ندھی سبھا کے علاوہ کئی دیگر سیاسی، سماجی وتجارتی تنظیموں نے بھی بند کال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ البتہ بڑی برہمناں انڈسٹریز ایسو سی ایشن نے بند کال مسترد کی ہے۔جموں کی متعدد بارزار ایسو سی ایشنوں کے صدور اور جنرل سیکریٹریوں نے بھی 6نومبر کو بند کال کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں گذشتہ روز مختلف بازار ایسو سی ایشنوں کی منعقدہ مشترکہ میٹنگ میں چیمبر آف ٹریڈرز فیڈریشن کی طرف سے دی گئی بند کال کو غیر منصفانہ قرار دیاگیا۔ٹریڈرز فیڈریشن ویئر ہاؤس/نہرو مارکیٹ، لکھداتا بازار ایسو سی ایشن، گمٹ بازار ایسو سی ایشن، کنک منڈی ٹریڈرز ایسو سی ایشن، اپسرا روڑ ٹریڈرز ایسو سی ایشن، اولڈ ہسپتال رو ڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشن، لور رگھوناتھ بازار ایسو سی ایشن، ہری مارکیٹ ایسو سی ایشن، لور ہری مارکیٹ ایسو سی ایشن، لورگمٹ بازار، سینٹرل بیسک سکول ایسوسی ایشن اور ریڈی میڈ ہول سیل ایسو سی ایشن کے صدورکا کہنا ہے کہ بند کال کا فیصلہ لینے سے قبل انہیں اعتماد میں نہیں لیاگیا۔ ان کے مطابق جھڑی میلہ رواں ہے اور اس وقت بند کال دینا مناسب نہیں، اس لئے وہ اس کی حمایت نہیں کریں گے۔ حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت نیشنل کانفرنس نے بھی حکومت کے خلاف شیر کشمیر بھون سے سول سیکریٹریٹ تک احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہوا ہے۔خانہ بدوش گوجر بکروال طبقہ کی متعدد تنظیموں نے طبقہ کے لوگوں جنگلات اراضی سے ناجائز قبضہ چھڑانے کی آڑ میں ہراساں کئے جانے پر بھیڑ بکریوں، بھینس اور گھوڑوں کے ہمراہ سول سیکریٹریٹ گھیراؤ کا پروگرام بنایا ہے۔ جموں وکشمیر سٹیٹ روڈٹرانسپورٹ کارپوریشن سے رضاکارانہ طور پر سبکدوش ہونے والے ملازمین، پچھلے آٹھ ماہ کے زائد عرصہ سے سلسلہ وار بھوک ہڑتال پر بیٹھے جموں وکشمیر پلس عارضی ملازمین نے بھی سول سیکریٹریٹ کی طرف احتجاجی ریلی کا پروگرام بنایا ہے۔ جموں وکشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی جس نے کئی ماہ سے جموں کو علیحدہ ریاست کا درجہ دینے کے لئے حق انصاف یاترا شروع کر رکھی ہے، 6نومبر کو جموں میں ’للکار ریلی ‘نکالنے جارہی ہے۔وہیںدوسری اور پولیس انتظامیہ نے احتجاجی ریلیوں، مظاہرؤں کو ناکام بنانے کے لئے ہر ممکن انتظامات کئے ہیں۔ ایک سنیئر پولیس افسرنے بتایاکہ شالیمار چوک میں پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی بھاری نفری تعینات رہے گی تاکہ شالیمار چوک سے آگے مظاہرین نہ جاپائیں۔ پریس کلب جموں کے باہر پولیس کی اضافی نفری تعینات رہے گی۔ وزارت روڑ جموں ، سوامی وویکانند چوک، گوجر نگر، رگھوناتھ بازار، پریڈ، بی سی روڑ، امپھلا، جنرل بس اڈہ، گمت وغیرہ جیسے حساس علاقوں میں پولیس اہلکاروں کی خصوصی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔اگر صورتحال زیادہ بے قابو نظر آئی تو پھر مظاہرین پر پانی کا چھڑکاؤ، ٹیر گیس شلنگ کے لئے بھی پولیس نے ہر طرح کے انتظامات کئے ہیں۔ ضلع پولیس لائن جموں میں احتیاطی طور پر سیاسی ، سماجی وتجارتی تنظیموں کے لیڈران کو گرفتار کر کے لے جانے کے گاڑیاں بھی تیار رکھی گئی ہیں۔