سرینگر//جنوبی کشمیر کے زاسو پلوامہ میں دوران شب اس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب فوج نے عسکریت پسندوں کی مصدقہ اطلاع ملنے پر گاوں کا محاصرہ کر نے کے دوران پتھرا ئو کے جواب میں فورسز نے لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے ٹائر گیس اورساؤنڈ شلوں کا بے تحاشہ استعمال کیا ۔ لوگوں کالزام ہے کہ فوج نے مارپیٹ اور توڑ پھوڑ کے علاوہ درجنوں مکانوں کے شیشے چکنا چور کئے اور لاکھوں روپے مالیت کی اشیاء کو تہس نہس کیا گیا۔ سی این ایس کے مطابق فوج کی55راشٹریہ رائفلز اور ایس ائو جی نے دوران شب زاسو پلوامہ کو محاصرے میں لیافوج کو مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ عسکریت پسندوں کاگروپ اس دیہات میں چھپا بیٹھا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق جونہی فوج نے علاقے میں تلاشی کاروائی کا آغاز کیا تو لوگ گھروں سے باہر آئے اور آپریشن میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی جس دوران لوگوں نے فوج پر پتھر برسانے شروع کئے۔زرائع کے مطابق اس دوران فوج نے ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے ٹائر گیس کے گولے داغے جبکہ ساؤنڈ شلوں کا استعمال بھی عمل میں لایا گیا۔مقامی لوگوں نے سی این ایس کے مقامی نامہ نگار مشتاق السلام کو بتایا کہ فوج نے بلاجواز عمرو جنس لوگوں کی مارپیٹ کی اور مکانوںکی توڑ پھوڈ عمل میں لاکر درجنوں مکانوں کے شیشے چکنا چور کئے گئے جبکہ لاکھوں روپے مالیت کی اشیاء کو تہس نہس کیا گیا۔مقامی لوگوں کے مطابق فوج نے نصف درجن افرادوں کی ہڈی پسلی بھی ایک کرکے رکھدی جسکے نتیجے میں یہاں خود ودہشت کا ماحول قائم کیا گیا ہے۔ تاہم اس علاقے میں کہیں پر بھی فورسز اور جنگجوئوں کا آمنا سامنا نہیں ہوا اور نہ کسی کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ جھڑ پوں کی وجہ سے علاقہ میں ممکنہ طور چھپے بیٹھے جنگجو ئوں کو محفوظ راہداری ملی ہے جس کے نتیجے میں فورسز کو خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔ اس دوران سرینگر میںمقیم میں فوجی ترجمان نے اس خبر کی تردید کرتے ہو ئے بتایاکہ تشدد کی سنگ باری کے باوجود فوج نے صبر وتحمل کامظا ہر ہ کیا ہے۔