اڑان نیوز سرینگر//مرکزی حکومت کی جانب سے مسائل کے حل کی خاطر مذاکرات کار کو نامزد کرنے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر نے کہاکہ بی جے پی کی سربراہی میں مرکزی حکومت نے اب اعتراف کیا ہے کہ طاقت کے بل بوتے پر کشمیر مسئلے کو حل نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس کیلئے بات چیت واحد راستہ ہے۔ کارگزار صدر نے سوالیہ انداز میں کہا کہ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہو گا کہ بات چیت کو کامیاب بنانے کیلئے مرکزی حکومت حریت لیڈروں کے خلاف این آئی اے کی جانب سے درج کیسوں کو واپس لیتی ہے یا نہیں۔ مطابق نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر نے مرکزی حکومت کی جانب سے تمام گروپوں کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کے اعلان کے بعد ٹویٹر پر لکھا کہ ”مرکزی حکومت نے اب تسلیم کیا ہے کہ کشمیر مسئلے کو طاقت کے بل بوتے پر حل نہیں کیا جاسکتا بلکہ اس کیلئے سیاسی فیصلہ لینے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ بات چیت کے ذریعے ہی مسائل حل کیا جاسکتا ہے طاقت کے بل بوتے پر معاملات بگڑ جاتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ بات چیت میں کیا نکلتا ہے یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ واقعی میں بات چیت تمام طبقوں کے ساتھ شروع کی جاتی ہیں یا نہیں۔ کارگذار صدر عمر عبدا ﷲ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ بات چیت کو کامیاب بنانے کیلئے فنڈنگ معاملے میں گرفتار حریت لیڈروں کو رہا کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔